برطانیہ نے تقریباً پانچ سال بعد پاکستانی ایئر لائنز پر عائد پروازوں کی پابندی ختم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
برطانیہ کی ایئر سیفٹی کمیٹی نے پاکستان کی قومی ایئر لائن اور دیگر فضائی کمپنیوں پر عائد پابندی کو ختم کر دیا ہے یہ پابندی جولائی 2020 میں اس وقت لگائی گئی تھی جب یورپی اور برطانوی ہوا بازی کے اداروں نے پاکستانی پائلٹس کے جعلی لائسنس اسکینڈل کے بعد فضائی سلامتی کے خدشات کے تحت پاکستانی فضائی کمپنیوں کی پروازوں پر پابندی عائد کر دی تھی۔
برطانوی ہائی کمیشن نے بدھ کے روز اپنے بیان میں تصدیق کی کہ اب پاکستانی ایئر لائنز برطانیہ کے لیے پروازوں کی درخواست دے سکتی ہیں تاہم انہیں برطانوی سول ایوی ایشن اتھارٹی سے باضابطہ اجازت حاصل کرنا ہوگی۔
ہائی کمیشن کے مطابق پاکستانی فضائی کمپنیوں کو سیفٹی لسٹ سے نکالنے کا عمل مکمل طور پر خودمختار اور تکنیکی معیار کے مطابق انجام دیا گیا۔
پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنر جین میریٹ نے اس پیش رفت پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستانی ایئر لائن کے ذریعے سفر کی منتظر ہیں کیونکہ پاکستان کے ساتھ فضائی روابط کی بحالی خاندانی ملاپ کو آسان بنانے میں مدد دے گی۔
یاد رہے کہ مئی 2020 میں کراچی میں پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن کے ایک طیارے کے حادثے کے بعد اس وقت کے وفاقی وزیر ہوابازی نے پارلیمنٹ میں انکشاف کیا تھا کہ پاکستان کے ایک تہائی کمرشل پائلٹس کے لائسنس مشکوک یا جعلی ہیں۔
اس انکشاف کے بعد جون 2020 میں برطانیہ اور یورپی ممالک نے پاکستانی فضائی کمپنیوں پر پابندی عائد کر دی تھی، جو اب پانچ برس بعد ختم کی گئی ہے۔