خیبر پختونخوا سینیٹ الیکشن: پی ٹی آئی کے دو کورنگ امیدوار دستبردار کیوں ہوگئے؟

مقبول خبریں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Two PTI covering candidates withdraw from KP Senate elections
ONLINE

خیبر پختونخوا میں ہونے والے آئندہ سینیٹ انتخابات سے پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے دو کورنگ امیدواروں کی دستبرداری پارٹی کے لیے ایک بڑی سیاسی ریلیف قرار دی جا رہی ہے۔

پشاور سے موصولہ اطلاعات کے مطابق پی ٹی آئی کے کورنگ امیدوار وقاص اورکزئی نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور سے ملاقات کے بعد سینیٹ انتخاب سے دستبرداری کا اعلان کیا۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہاکہ میں کسی دباؤ کے تحت دستبردار نہیں ہو رہا، مجھے فردوس شمیم نقوی کی کال موصول ہوئی، جو پی ٹی آئی کے بانی کے قریبی ساتھی ہیں اور ان کی درخواست پر میں نے اپنے کاغذات نامزدگی واپس لے لیے۔

وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور نے وقاص اورکزئی کے فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ان کی جماعت اور بانی عمران خان سے وفاداری کا مظہر ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے اس قربانی کو پارٹی نظم و ضبط کی کامیابی قرار دیا۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے ایک اور کورنگ امیدوار، سید ارشاد حسین، جو ٹیکنوکریٹ نشست کے امیدوار تھے، نے بھی اپنی نامزدگی واپس لے لی ہے۔ انہوں نے الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر دستبرداری کا خط جمع کروایا۔

ذرائع کے مطابق خیبر پختونخوا میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان باہمی مشاورت سے تمام سینیٹ نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب کر لیے گئے ہیں۔

اس معاہدے کے تحت چھ نشستیں پاکستان تحریکِ انصاف کو ملیں گی جبکہ اپوزیشن کو پانچ نشستیں دی گئی ہیں۔ اپوزیشن میں سے پاکستان پیپلز پارٹی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کو دو، دو نشستیں جبکہ مسلم لیگ (ن) کو ایک نشست دی گئی ہے۔

پی ٹی آئی کی کور اور سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹ انتخابات کے لیے امیدواروں کے ناموں کو حتمی شکل دی گئی۔

منظور شدہ امیدواروں میں جنرل نشستوں کے لیے مراد سعید، فیصل جاوید، مرزا خان آفریدی، اور نورالحق قادری، خواتین نشست کے لیے روبینہ ناز، ٹیکنوکریٹ نشست کے لیے اعظم سواتی، جبکہ ثانیہ نشتر کی خالی نشست پر مشعل یوسفزئی شامل ہیں۔

یہ پیش رفت اس وقت سامنے آئی ہے جب خیبر پختونخوا اسمبلی میں ہنگامہ آرائی اور شدید سیاسی کشمکش کے بعد اپوزیشن کی 25 مخصوص نشستوں پر حلف برداری کا عمل مکمل کیا گیا ہے جو کہ سینیٹ انتخابات سے قبل ایک اہم پیش رفت تصور کی جا رہی ہے۔

یہ سارا عمل ظاہر کرتا ہے کہ پی ٹی آئی نے نہ صرف اپنے اندرونی اختلافات پر قابو پایا بلکہ ایک منظم حکمتِ عملی کے تحت سینیٹ انتخابات کو بلامقابلہ مکمل کرنے میں کامیابی حاصل کی ہے۔

اس سے نہ صرف سیاسی تناؤ میں کمی آئے گی بلکہ آئندہ کے لیے ایک فعال اپوزیشن اور حکومت کے درمیان ممکنہ تعاون کی راہ بھی ہموار ہو سکتی ہے۔

Related Posts