تیونس: مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے سے 39 افراد ہلاک ہو گئے

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

تیونس: مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے سے 39 افراد ہلاک ہو گئے
تیونس: مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے سے 39 افراد ہلاک ہو گئے

تیونس کی سمندری حدود میں غیرقانونی طور پر اٹلی جانے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی دو کشتیاں ڈوبنے سے کم ازکم 39 افراد جاں بحق جبکہ 165 مہاجرین کو بچالیا گیا۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تیونس کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا کہ مہاجرین اٹلی کے جزیرے لیمپیڈوسا کی جانب گامزن تھے کہ کشتیوں کو حادثہ پیش آگیا۔

وزارت دفاع کے ترجمان محمد ذکری کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ صفاقس کے ساحل پر پیش آنے والے واقعے میں کوسٹ گارڈ نے 165 افراد کو بچالیا گیا جبکہ دیگر افراد کی تلاش کا کام جاری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہلاک تمام افراد کو تعلق افریقہ کے مختلف ممالک سے ہے۔

خیال رہے کہ تیونس کے ساحلی شہر صفاقس کے قریبی ساحلی پٹی افریقہ اور مشرق وسطیٰ سے بہتر مسقبل کی خاطر یورپ جانے کا بڑا مرکز ہے۔

تیونس کے سمندر میں 2019 میں تقریباً 90 افریقی مہاجرین ڈوب گئے تھے جب ان کی کشتی لیبیا سے یورپ کی جانب روانہ ہونے کے بعد حادثے سے دوچار ہوئی تھی اور یہ واقعہ تیونس کے حکام کے لیے بدترین حادثہ تھا جس سے ان کو نمٹنا پڑا تھا۔

یہ بھی پڑھیں : روس اور چین کا چاند پر مشترکہ خلائی اسٹیشن بنانے کا فیصلہ

انسانی حقوق کے ادارے نے تیونس میں معاشی بدحالی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ اٹلی میں تیونس سے آنے والے مہاجرین کی تعداد 2020 میں 5 گنا بڑھ کر 13 ہزار ہوگئی تھی۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی برائے انٹرنیشنل آرگنائزیشن فار مائیگریشن (آئی او ایم) نے اس واقعے کے بعد کہا تھا کہ بحیرہ روم میں گزشتہ برس مجموعی طور پر ایک لاکھ 16 ہزار 959 افراد آئے، جن میں سے 2 ہزار 297 افراد جاں بحق ہوئے۔

تیونس کی سمندری حدود میں جون 2018 میں بھی غیر قانونی طور پر یورپ جانے والے مہاجرین کی کشتی ڈوبنے سے 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

تیونس کے حکام کا کہنا تھا کہ ملک کے جنوبی شہر صفاقس کے قریب سمندر سے 47 لاشیں نکالی گئیں تھیں جبکہ 68 افراد کو بچالیا گیا تھا۔

اسے قبل اکتوبر 2017 میں مہاجرین کی کشتی اور تیونس کے ملٹری جہاز میں ٹکر کے نتیجے میں 44 افراد جاں بحق ہوگئے تھے جس کو تیونس کے وزیراعظم نے قومی سانحہ قرار دے دیا تھا۔

Related Posts