سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر حالیہ دنوں متنازع ویڈیوز وائرل ہوئی ہیں جن میں امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو پاکستان کے بارے میں سخت بیانات دیتے ہوئے دکھائے گئے ہیں۔
وائرل ویڈیو میں ٹرمپ کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا کہ پاکستان کو ایران‑اسرائیل تنازع میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے تاہم ویڈیو میں چہرے کے بے ترتیب تاثرات، روبوٹک آواز اور اداکاری میں بے ربطی موجود ہے، جو اے آئی یا “ڈیپ فیک” کی واضح علامات ہیں ۔
تحقیقات سے معلوم ہوا کہ ویڈیوفوٹیج 30 مئی 2025 کی ہے جبکہ تنازع 13 جون کے بعد شروع ہوا۔ امریکا کی مستند میڈیا رپورٹس میں ٹرمپ کی جانب سے ایسا کوئی بیان نہیں ملتا ۔
دوسری وائرل ویڈیو میں بنیامین نیتن یاہو سے یہ دعویٰ منسوب کیا گیا کہ انہوں نے “پاکستان اور ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنا ہے کہا تاہم حقیقت میں یہ کلپ 2011 کا ہے، جس میں وہ طالبان کے پاکستان پر قبضے کے سیاق میں بات کر رہے تھے، لیکن وائرل ورژن میں وہ حصہ حذف کر دیا گیا ۔
اس طرح نیتن یاہو کے پیرائے میں سیاق و سباق تبدیل کر کے غلط تاثر دیا گیا حالانکہ انہوں نے پاکستان کو کوئی براہ راست دھمکی نہیں دی ۔