کراچی : ساؤتھ زون پولیس کی تفتیشی ٹیم نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے قیوم آباد سے اغوا ہونے والے ڈیڑھ سالہ بچے عبداللہ کو پنجاب کے شہر بہاولپور سے بحفاظت بازیاب کروا لیا ہے، اس کامیاب آپریشن کے دوران اغوا میں ملوث ایک خاتون سمیت دو ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق چند روز قبل 18 ماہ کے معصوم عبداللہ کو اس کے گھر کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا جس پر بچے کی والدہ کی مدعیت میں تھانہ ڈیفنس میں اغوا کا مقدمہ درج کیا گیا۔
واقعے کی سنگینی کے پیش نظر ساؤتھ زون پولیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم تشکیل دی گئی جس نے تکنیکی شواہد کے ساتھ ساتھ روایتی تفتیشی ذرائع کو بھی بروئے کار لاتے ہوئے مختلف زاویوں سے تحقیقات کا آغاز کیا۔
تفتیش کے دوران محلے کے چوکیدار محمد اقبال کو شاملِ تفتیش کیا گیاجس کی معلومات سے کیس میں اہم پیش رفت ہوئی۔ چوکیدار کی نشاندہی پر ایک خاتون صائمہ کو حراست میں لیا گیا جس نے دورانِ تفتیش اعتراف کیا کہ اس نے بچے کو اپنے آبائی علاقے بہاولپور منتقل کیا ہے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ کے مطابق تفتیش سے یہ بات بھی سامنے آئی کہ بچے کے اغوا کی وجہ ذاتی دشمنی تھی جو کہ معاملے کو مزید سنگین بناتی ہے۔ پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے بہاولپور سے بچے کو بحفاظت بازیاب کروایا اور فوری طور پر اسے والدہ کے سپرد کر دیا گیا۔
مزید کارروائی کے تحت خاتون ملزمہ صائمہ کو جوڈیشل کسٹڈی میں بھیج دیا گیا ہے جبکہ چوکیدار محمد اقبال کو پولیس ریمانڈ پر حاصل کر لیا گیا ہے جس سے مزید تفتیش جاری ہے تاکہ اغوا کی منصوبہ بندی اور دیگر ممکنہ سہولت کاروں کا سراغ لگایا جا سکے۔
ڈی آئی جی ساؤتھ نے کامیاب کارروائی پر تفتیشی ٹیم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ بچوں کے خلاف جرائم کسی صورت برداشت نہیں کیے جائیں گے اور ایسے عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔