کراچی: شہر قائد کے شہریوں کو آج پانی کی شدید قلت کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے کیونکہ کے الیکٹرک نے دھابیجی گرڈ اور سب اسٹیشن پر مرمتی کام کا آغاز کر دیا ہے جس کے باعث پانی کی فراہمی متاثر ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
پانی کے ادارے کے ترجمان کے مطابق کے الیکٹرک کی جانب سے شروع کی جانے والی مرمت کے باعث دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو بجلی کی فراہمی جزوی طور پر معطل رہے گی۔ یہ مرمتی سرگرمی نو گھنٹے جاری رہنے کی توقع ہے جس کے نتیجے میں کراچی میں پچاسی ملین گیلن پانی کی کمی واقع ہو سکتی ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ مرمت کے باعث جن علاقوں میں پانی کی فراہمی متاثر ہو سکتی ہے، ان میں لانڈھی، کورنگی، شاہ فیصل، بن قاسم، ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) اور نارتھ ناظم آباد شامل ہیں۔ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس دوران پانی کے استعمال میں احتیاط برتیں اور ضیاع سے گریز کریں۔
ترجمان نے مزید کہا کہ جیسے ہی کے-الیکٹرک کی جانب سے دھابیجی تنصیب پر مرمتی کام مکمل ہو گا، پانی کی فراہمی معمول پر آجائے گی۔ شہریوں کو یقین دلایا گیا ہے کہ پانی کی ترسیل کو بحال رکھنے کے لیے تمام تر ادارے باہمی رابطے میں ہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل پپری پمپنگ اسٹیشن پر بھی بجلی کی بندش کے باعث پانی کی فراہمی میں خلل پیدا ہوا تھا اہم کے الیکٹرک نے بروقت مرمت کے بعد بجلی کی بحالی یقینی بنائی۔
ترجمان کے مطابق، یہ تمام مرمتی سرگرمیاں پہلے سے طے شدہ نظام الاوقات کے مطابق کی جا رہی ہیں، اور ان کے بارے میں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو پیشگی اطلاع دی گئی تھی تاکہ عوامی پریشانی کو کم سے کم رکھا جا سکے۔
کے الیکٹرک کے ترجمان نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایسی مرمتی سرگرمیاں شہری بجلی کے نظام کی پائیداری اور مستقبل میں بجلی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ضروری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ “انفراسٹرکچر کی وقتاً فوقتاً دیکھ بھال ہی پائیدار توانائی کے نظام کی بنیاد ہے”۔
اس دوران، کے الیکٹرک کی تکنیکی ٹیمیں کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کے نمائندوں کے ساتھ مکمل تعاون سے کام کر رہی ہیں تاکہ پانی کی فراہمی کو برقرار رکھا جا سکے اور غیر ضروری تاخیر سے بچا جا سکے۔
یہ بات بھی اہم ہے کہ ماضی میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر پیش آنے والے بڑے فنی خرابی کے باعث سو ملین گیلن پانی کی فراہمی متاثر ہوئی تھی جس سے پورے شہر میں پانی کی شدید قلت دیکھی گئی۔ شہریوں کو نہ صرف پانی ذخیرہ کرنے میں دشواری ہوئی، بلکہ ٹینکر سروسز پر بھی اضافی بوجھ پڑا، جس کے باعث قیمتوں میں اضافہ اور فراہمی میں تاخیر بھی سامنے آئی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے وقت میں جب کراچی کو موسمیاتی تبدیلی، آبادی میں اضافے اور وسائل کی کمی جیسے چیلنجز کا سامنا ہے، وہاں بین الاداراتی ہم آہنگی نہایت ضروری ہے۔ کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کی باہمی مشاورت اور پیشگی معلومات کی فراہمی شہریوں کی تکالیف کو کم کر سکتی ہے۔
شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ آج کے دن پانی کے استعمال میں انتہائی کفایت شعاری سے کام لیں اور پانی کے ضیاع سے مکمل پرہیز کریں۔
پانی ذخیرہ کرنے کے ساتھ ساتھ روزمرہ امور میں متبادل طریقے اپنانے کی کوشش کی جائے۔ اداروں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ مرمت مکمل ہوتے ہی معمول کے مطابق پانی کی فراہمی بحال کر دی جائے گی۔