سعودی عرب اور اسرائیل کے تعلقات میں مسئلہ فلسطین رکاوٹ ہے، امریکی اعتراف

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہونے کی وجہ سے سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کا معاہدہ نہیں ہو پا رہا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ امریکا سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے ثالثی کا کردار ادا کررہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

مہسا امینی کون تھی اور اُس کے ساتھ کیا ہوا؟

امریکی وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی کے معاہدے تک پہنچ گئے ہیں لیکن اس کی تکمیل میں فلسطین کا تنازع آڑے آ رہا ہے۔

انٹونی بلنکن نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کئی پیچیدہ معاملات میں ڈیڈلاک ہے جس میں سب سے اہم فلسطین کے مسئلے کا حل نہ ہونا ہے۔

امریکی وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات کی بحالی اور ایک دوسرے کو سفارتی سطح پر تسلیم کرلینے سے خطے میں امن، استحکام اور ترقی آئے گی۔

یاد رہے کہ امریکا کی ثالثی میں متحدہ عرب امارات سمیت کئی عرب ممالک نے اسرائیل کو تسلیم کرکے سفارتی اور تجارتی  تعلقات بحالی کرلیے ہیں تاہم سعودی عرب نے اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کی بحالی کے لیے فلسطین کے دو ریاستی حل اور یہودی بستیوں کی آبادکاری کو روکنے سے مشروط کیا تھا۔

Related Posts