کراچی:فکس اٹ کے بانی و رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان آفریدی نے کہا ہے کہ سندھ حکومت کی عدم توجہی کے باعث کراچی اور پورے سندھ میں اب تک ریسکیو کا کوئی ادارہ نہیں بنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ایک لیٹر بھی لکھا تھا کہ پورے ملک میں ایک ریسکیو ادارہ ہونا چاہیے جو ہر قسم کے امدادی امو انجام دے سکے تاہم ایسا ہونا تو دور کی بات ہے سندھ حکومت نے اب تک کوئی صوبائی ریسکیو ادارہ تک نہیں بنایا۔
جس طرح دیگر صوبائی حکومتوں جن میں پنجاب اور کے پی کے حکومتوں نے ریسکیو 1122بنا کر حادثات کی صورت میں شہریوں کی فوری مدد کا ادارہ قائم کیا ہوا ہے جو بہت فعال ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے فکس اٹ کے تحت ایم اے جناح روڈ پر تبت سینٹر تا عید گاہ ”سندھ ریسکیو واک”کے دوران ” ایم ایم نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
واک میں سماجی رہنما حنید لاکھانی بھی شریک تھے، واک کے شرکا کے ہاتھوں میں مختلف پلے کارڈ تھے جن پر سندھ حکومت سے فوری ریسکیو ادارہ بنانے کے مطالبات درج تھے۔
عالمگیر خان نے مزید کہا کہ اتنی بڑی آبادی کا شہر کراچی آج بنیادی سہولتوں سے محروم ہے اور اس میں اگر کوئی حادثہ ہو جائے تو جے ڈی سی، ایدھی اور چھیپا کو وہ کام کرنا پڑتا ہے جو صوبائی حکومت کو انجام دینا چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے سندھ اسمبلی میں اس حوالے سے قرارداد بھی جمع کرائی ہے تاہم سندھ حکومت مخلص نہیں ہے اور نہ ہی اسے شہریوں کی جان و مال کی کوئی پرواہ ہے اسی لیے ایسی اہم قرارداد کو نظر انداز کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت یہ چاہتی ہے کہ پنجاب اور کے پی کے کی طرح سندھ میں بھی ایک ریسکیو ادارہ سرکاری ہو جو لوگوں کو حادثات کے موقع پر ریسکیو کر سکے اور عوام کو ریلیف فراہم کرسکے۔