غزہ کی مشرقی سرحد پر واقع رفح کے علاقے میں ایک نئی مسلح تنظیم “عوامی فورسز” (Popular Forces) ابھری ہے، جس کی قیادت یاسر ابو شباب کر رہے ہیں، یہ گروہ اسرائیل کی حمایت سے تشکیل پایا ہے اور حماس کے خلاف سرگرم ہے۔
یاسر ابو شباب کا پس منظر:
یاسر ابو شباب، جو 1993 میں رفح میں پیدا ہوئے، ایک سابق منشیات اسمگلر ہیں جنہیں حماس کی حکومت نے 2015 میں گرفتار کیا تھا۔ 2023 میں اسرائیلی بمباری کے دوران وہ جیل سے فرار ہو گئے اور بعد ازاں اسرائیلی انٹیلی جنس سے روابط استوار کیے۔ ان روابط کے نتیجے میں انہوں نے رفح کے علاقے میں “عوامی فورسز” کے نام سے ایک مسلح گروہ تشکیل دیا ۔
عوامی فورسز” کی تشکیل اور مقاصد:
“عوامی فورسز” کا دعویٰ ہے کہ ان کا مقصد غزہ کے شہریوں کو حماس کی حکومت سے بچانا اور امدادی سامان کی لوٹ مار کو روکنا ہے۔ گروہ کے ارکان فلسطینی پرچم والی وردیاں پہنے ہوئے ہیں اور امدادی سامان تقسیم کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ تاہم، مقامی فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ یہ گروہ اسرائیل کے مفادات کے لیے کام کر رہا ہے اور ان کی سرگرمیاں غزہ کے امن کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہیں ۔
اسرائیل کی حمایت:
رپورٹس کے مطابق، اسرائیل نے “عوامی فورسز” کو اسلحہ فراہم کیا ہے، جس میں کلشنکوف رائفلیں اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ اسرائیلی ذرائع کے مطابق، یہ اسلحہ اسرائیل نے حماس سے ضبط کیا تھا اور “عوامی فورسز” کو فراہم کیا گیا ہے تاکہ وہ حماس کے خلاف کارروائی کر سکیں ۔ تاہم، یاسر ابو شباب نے اسرائیل سے اسلحہ حاصل کرنے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان کے گروہ کے پاس مقامی طور پر حاصل کردہ ہتھیار ہیں ۔
غزہ کی موجودہ سیاسی صورتحال میں کردار:
“عوامی فورسز” کی سرگرمیاں غزہ کی موجودہ سیاسی صورتحال میں ایک نئی پیچیدگی پیدا کر رہی ہیں۔ حماس اور “عوامی فورسز” کے درمیان جھڑپیں جاری ہیں، جس میں دونوں طرف سے جانی نقصان ہو رہا ہے۔ اسرائیل کی حمایت یافتہ اس تنظیم کی موجودگی غزہ میں داخلی خلفشار کو بڑھا رہی ہے اور فلسطینیوں کی متحدہ مزاحمت کو کمزور کر رہی ہے ۔
“عوامی فورسز” کا ابھار غزہ کی سیاسی صورتحال میں ایک نیا موڑ ہے۔ اگرچہ یہ گروہ حماس کے خلاف مزاحمت کا دعویٰ کرتا ہے، لیکن اس کی اسرائیل سے روابط اور امدادی سامان کی لوٹ مار کے الزامات اس کی ساکھ پر سوالیہ نشان ہیں۔
غزہ کے عوام کے لیے یہ ایک نیا چیلنج ہے، جس کا اثر فلسطینی مزاحمت کی یکجہتی پر پڑ رہا ہے۔ اس صورتحال میں بین الاقوامی برادری کی ذمہ داری ہے کہ وہ غزہ کے عوام کے حقوق کا تحفظ کرے اور اس نئے گروہ کی سرگرمیوں کا بغض سے جائزہ لے۔