پی سی بی کرائے کی مد میں ضلعی اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کا نادہندہ نکلا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
سرمایہ داروں کی خوشحالی، عوام کی غربت، پاکستان کی معیشت کا کھلا تضاد
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
پرتگال اور پاکستان کے درمیان 75 سالہ خوشگوار سفارتی تعلقات
Munir-Ahmed-OPED-750x750-1
دھوکا دہی کے بدلے امن انعام؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

پی سی بی کرائے کی مد میں ضلعی اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کا نادہندہ نکلا
پی سی بی کرائے کی مد میں ضلعی اسپورٹس ڈپارٹمنٹ کا نادہندہ نکلا

راولپنڈی: پاکستان کرکٹ بورڈ پنڈی کرکٹ اسٹیڈیم کے کرائے کی مد میں ضلعی اسپورٹس ڈیپارٹمنٹ کا نادہندہ نکلا، معاہدے کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ کے ذمہ مجموعی طور پر 8کروڑ 10لاکھ سے زائدکرایہ واجب الادا ہے۔

ذرائع کے مطابق 25اگست 2007کو راولپنڈی میں معاہدہ ہوا،پی سی بی کے چیف آپریٹر اور صوبائی حکومت کی جانب سے ضلعی کوآرڈی نیشن آفیسر نے معاہدے پر دستخط کئے۔

معائدے کی رو سے 45کنال اور سات مرلے زمین پی سی بی کے حوالے کی گئی، معائدے میں طے پایا کہ پی سی بی زمین کو ملکی و بین الاقوامی میچوں کے انعقاد کے لیے استعمال کرے گا۔

میچوں کے بغیر اسٹیڈیم کو ضلعی انتظامیہ بھی اپنے پروگرامات کے لیے استعمال کرسکتی ہے۔ ضلع میں کلب میچز کے لیے جگہ نہ ملنے کی صورت میں بھی اسٹیڈیم کو استعمال کیا جاسکتاہے۔

معاہدے کی شق نمبر 9کے تحت پی سی بی کو پابند کیا گیا کہ وہ یکم نومبر2007سے کرایہ کی ادائیگی کرے گا۔ کرائے کے لیے کمیٹی کا اجلاس 4اگست2012کو منعقد ہوا،اور کرائے کا تعین کیا گیا۔

کرائے کا تعین ضلعی کلکٹر،ضلعی آفیسر بلڈنگ،ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن آفیسر پراپرٹی اوراسسٹنٹ کمشنر صدر نے کیا۔ معاہدے کے تحت ساڑھے چار لاکھ روپے کرایا ماہانہ طے پایا گیا۔

شق نمبر 10 کے تحت پی سی بی میدان میں عالمی معیارکے مطابق 9 پچز تیار کرنے کا پابند ہوگا۔ کسی بھی اختلاف کی صورت میں پنڈی کی عدالتوں سے رجوع کیاجائے گا۔

مزید پڑھیں: کراچی ٹیسٹ: آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں بابر اعظم کی سنچری

معاہدے کے تحت گراؤنڈ،سیڑھیاں،پویلین کا علاقہ اور دونوں پویلین کے سامنے پارکنگ پی سی بی کے حوالے کی گئی۔ فریقین کے مابین معاہدہ اگلے 30سال کے لیئے کیاگیا۔جس میں مزید 30سال کی توسیع کی جاسکتی۔

Related Posts