کراچی کی سڑکوں پر قاتل پولیس کا راج، یہ ہے سائیں سرکار کا نظام؟

مقبول خبریں

کالمز

zia
کیا اسرائیل 2040ء تک باقی رہ سکے گا؟
zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ اے آر وائے)

کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن مومن آباد میں پولیس کا عدل و انصاف کا نیا انداز سامنے آیا ہے جہاں موٹر سائیکل کی معمولی ٹکر جھگڑے میں بدل گئی اور پولیس اہلکار نے نوجوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔

ویڈیو فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ پولیس اہلکار اپنے دوست کے ساتھ موٹر سائیکل پر گلی میں آ رہے ہیں جہاں معمولی بات پر نوجوان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، اور جب عوام نے اعتراض کیا تو پولیس نے اسلحہ نکال کر فائرنگ شروع کر دی جس کے نتیجے میں نوجوان فہیم موقع پر جاں بحق اور اس کا دوست زخمی ہوگیا۔

یہ واقعہ پولیس کی “پیشہ ورانہ” کارروائی نہیں، بلکہ قانون کے ساتھ کھلواڑ ہے۔ پولیس کی کارروائی سے واضح ہوتا ہے کہ اہلکار قانون نافذ کرنے کے بجائے خود قانون شکن بنے ہوئے ہیں۔

مدعی مقدمہ کے مطابق مرکزی ملزم اشتیاق پولیس اہلکار ہے جو عزیز آباد تھانے میں تعینات ہے، مگر اب تک کوئی گرفتاری نہیں۔ کیا یہی ہے پولیس کی کارکردگی؟ جہاں قاتل آزاد گھوم رہا ہو اور متاثرہ خاندان انصاف کے در پر ہو؟

لواحقین اور شہریوں کی جانب سے فوری گرفتاری اور سخت سزا کا مطالبہ کیا جا رہا ہے، لیکن کراچی پولیس کی رفتار دیکھیں تو ایسا لگتا ہے کہ انصاف کا انتظار صدیوں کا سفر ہے۔

پولیس حکام نے ملزمان کے نام تو بتا دیئے لیکن گرفتاری کی خبریں نہیں، سوال یہ ہے کہ کیا پولیس اپنے ہی اہلکاروں کو بچانے کے لیے انصاف کو پس پشت ڈال رہی ہے؟

کراچی پولیس کا یہی حال ہے قانون توڑو، گولی مارو اور عدالت سے بچ جاؤ! شہری انصاف کے لیے مدد کے منتظر ہیں مگر پولیس کی “حفاظت” میں ہی انصاف دفن ہو رہا ہے۔

Related Posts