اسرائیلی جارحیت سے 50 ہزار حاملہ خواتین اور 50 ہزار نوزائیدہ بچوں کی زندگیاں خطرے میں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ایک ماہ کے قریب مسلسل بمباری کے نتیجے میں موت اور ملبے کے درمیان معلق زندگی گزارنے والے لاکھوں فلسطینیوں میں عنقریب یا اگلے مہینوں میں ماں بننے والی اور ایک نئی زندگی کو جنم دینے والی فلسطینی خواتین کے مسائل سب سے الگ اور سنگین ہیں۔

اقوام متحدہ کی ایک تازہ رپورٹ کے مطابق 24 لاکھ کی غزہ کی ا س آبادی میں 50 ہزار خواتین حاملہ ہیں، ان میں جو زندہ بچ پائیں یا ان کے بچے پیدائش سے قبل ہی اسرائیلی بمباری یا محاصرے کی وجہ سے موت سے ہم آغوش نہ ہو گئے تو یہ 50 ہزار خواتین اگلے دنوں، ہفتوں یا مہینوں میں ماں بننے والی ہیں۔ ان میں 5500 حاملہ خواتین کے ماں بننے کا وقت مقابلتاً قریب ہے ( بشرط زندگی) گویا اگلے دو سے تین یا چار ماہ میں یہ 5500 خواتین ماں بننے کے وقت کو پہنچ سکتی ہیں۔

حسن نصر اللہ کے خطاب کے ساتھ اسرائیل پر حزب اللہ کے حملوں میں تیزی آگئی

اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے کی اس رپورٹ کے مطابق ایک معاملہ ان سب سے زیادہ قربت کا اور فوری توجہ کا ہے کہ غزہ میں یومیہ 160 بچوں کی پیدائش متوقع ہے۔

بلاشہ ان سب حاملہ خواتین کو اگر معمول کی زندگی میسر ہوتی تو ان کی خوراک، آرام اور سہولت کے اسباب کی ہر گھرانے میں اپنی توفیق کے مطابق خیال رکھا جاتا۔ خصوصی ضرورت کی خوراک ، وقتاً فوقتاً میڈیکل چیک اپ کا اہتمام، ڈاکٹروں کی ہدایت کے مطابق ادویات اور ‘وٹامنز’ یا اس طرح کے دیگر سپلیمنٹس’ کا اہتمام ہوتا۔

العربیہ کے مطابق یہ پچاس ہزار خواتین تواس وقت ایک لاکھ زندگیوں کی نمائندہ ہیں، مگر زندگی کی دوہری گنتی میں شامل ہونے کے باعث عام اہل غزہ سے زیادہ خطرات سے دوچار ہیں۔ ان کی اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ ان کے آنے والے ننھے مہمانوں کو جہاں مناسب خوراک، علاج اور ادویات کے بغیر عمومی حالات میں خطرات درپیش ہو سکتے تھے ۔ وہیں اب اسرائیلی بمباری اور زیر محاصرہ غزہ میں انہیں دوسروں کے مقابلے میں کہیں زیادہ خطرات کا سامنا ہے۔

ادھر امریکہ اور اس کے پکے اتحادی اسرائیل کے ساتھ یک جان اور یک آواز ہیں کہ جنگ بندی نہیں کرنی ہے۔ ایسے میں 50 ہزار فلسطینی خواتین کو نئی زندگیوں کو جنم دینا ہے۔

لگتا ہے یہ مائیں عام ماوں سے زیادہ اہم، قابل احترام اور قیمتی ہیں کہ جو نئے بچوں کی ولادت سے غزہ کے مرنے والوں کو یقین دلا رہی ہیں کہ ان کی اولادیں فلسطین کی آزادی کے لیے امید اور جہد کا استعارہ بنتی رہیں گی!

Related Posts