خالد عراقی سمیت دیگر فریقین کیخلاف توہین عدالت کی سماعت 24 فروری کو ہو گی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

قائم مقام انتظامیہ جامعہ کیلئے سود مند بین الاقوامی کانفرنس کرانے میں ناکام
قائم مقام انتظامیہ جامعہ کیلئے سود مند بین الاقوامی کانفرنس کرانے میں ناکام

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

کراچی: سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے باوجود جامعہ کراچی کے قائم مقام وائس چانسلر ڈاکٹر خالد محمود عراقی کو ہٹانے، ایک ماہ میں 10نام بھیج کر کسی بھی سینئر پروفیسر کو قائم مقام وائس چانسلر تعینات کرنے اور دو ماہ کے اندر سرچ کمیٹی کے ذریعے مستقل وائس چانسلر تعینات کرنیکا حکم 26جنوری کو جاری کیا گیا تھا جس پر تاحال کوئی عمل درآمد نہیں کیاگیا۔

ڈاکٹر محمد احمد قادری کی آئینی درخواست نمبر Const.P.1780/2021کے تحت سندھ ہائی کورٹ 24فروری کو حکم پر عمل درآمد نہ کرنے اور تاحال قائم مقام وائس چانسلر کی حیثیت سے ذمہ داریاں ادا کرنے کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت کرے گی۔

شاہ زیب اختر خان ایڈووکیٹ اور حیدروحید ایڈووکیٹ عدالت میں درخواست گزار ڈاکٹر محمد احمد قادری اور ڈاکٹر مونس احمر کی جانب سے جب کہ مدعاعلیہ کی جانب سے اشرف علی ایڈووکیٹ، ایڈووکیٹ جنرل سندھ،خالد جاوید، فرخندہ شاہین ایڈووکیٹ،محی الدین اشرف اور ایڈووکیٹ جنرل سندھ پیش ہونگے۔

مزید پڑھیں: جامعہ کراچی، سنڈیکیٹ منظوری کے بغیر عتیق رزاق AERC کے گورننگ بورڈ ممبرنامزد

واضح رہے کہ 14فروری کو سندھ ہائی کورٹ کے وکیل شاہ زیب اختر خان نے رجسٹرار جامعہ کراچی ڈاکٹر عبدالوحید کودرخواست گزار ڈاکٹر محمد احمد قادری کے کیس کا حوالہ دیکر لکھا تھا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کیا جائے، بصورت دیگر 7روز کے بعد توہین عدالت کی درخواست دی جائے گی۔ معلوم رہے کہ توہین عدالت ہونے کی صورت میں خالد محمود عراقی وائس چانسلر شپ کی دوڑ سے باہر ہو جائیں گے۔

Related Posts