نیویارک: روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا کہ طالبان حکومت کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم کرنے کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔
لاوروف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے لیے 76ویں سالانہ اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ روسی وزیر خارجہ کا ایک پریس کانفرنس کے دوران کہنا تھا کہ موجودہ صورتحال میں طالبان کی حکومت کو تسلیم نہیں کرسکتے ہیں۔
روسی وزیر خارجہ کا تبصرہ اس وقت سامنے آیا ہے جب طالبان نے اقوام متحدہ کے ایلچی کو نامزد کیا ہے، جس پر عالمی ادارے میں افغانستان کی نشست پر شورش مچا گئی تھی۔ طالبان نے گزشتہ ماہ افغانستان میں اقتدار پر قبضہ کیا تھا۔
طالبان نے دوحہ میں مقیم ترجمان سہیل شاہین کو اقوام متحدہ میں افغانستان کا سفیر نامزد کیا ہے۔ اقوام متحدہ کے موجودہ سفیر غلام اسحاق زئی ، جو طالبان کی طرف سے معزول افغان حکومت کی نمائندگی کرتے تھے، نے اقوام متحدہ کی منظوری کی تجدید کے لیے بھی کہا ہے۔
روس ، امریکا اور چائنہ کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی ایک نو رکنی credentials committee کا رکن ہے۔ جو اس سال کے آخر میں افغانستان کی اقوام متحدہ کی نشست پر مسابقتی دعوے سے متعلق فیصلہ کرے گی۔
طالبان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو لکھے گئے خط میں یہ درخواست کی تھی۔ متقی نے جنرل اسمبلی کے سالانہ اعلیٰ سطح اجلاس کے موقع پر بات کرنے کو کہا تھا۔
سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کے ترجمان فرحان حق نے متقی کے خط کی تصدیق کی تھی۔ فرحان حق نے کہا کہ افغانستان کی اقوام متحدہ کی نشست کے لیے حریف درخواستیں نو رکنی credentials committee کو بھیجی گئی تھیں ، جن کے ارکان میں امریکہ ، چین اور روس شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ طالبان کی بین الاقوامی پہچان کی خواہش اسی صورت میں پوری ہوسکتے ہے جب طالبان ملک میں جامع حکومت تشکیل دیں گے اور خواتین کے حقوق کا احترام کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں : طالبان نے ہرات شہر میں مبینہ اغوا کاروں کی لاشیں سرعام لٹکا دیں