طالبان نے ہرات شہر میں مبینہ اغوا کاروں کی لاشیں سرعام لٹکا دیں

کالمز

zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟
Eilat Port Remains Permanently Shut After 19-Month Suspension
انیس (19) ماہ سے معطل دجالی بندرگاہ ایلات کی مستقل بندش
طالبان نے ہرات شہر میں مبینہ اغوا کاروں کی لاشیں سرعام لٹکا دیں
طالبان نے ہرات شہر میں مبینہ اغوا کاروں کی لاشیں سرعام لٹکا دیں

کابل: افغانستان کے مغربی شہر ہرات میں طالبان حکام نے چار مبینہ اغوا کاروں کو پھانسی دے دی اور ان کی لاشیں ایک کرین سے سرعام لٹکا دیں جس نے سخت گیر تحریک کی ماضی کے کچھ ظالمانہ ہتھکنڈوں کی طرف اشارہ کیا ہے۔

ہرات کے ڈپٹی گورنر شیر احمد عمار نے کہا کہ ان افراد نے ایک مقامی تاجر اور اس کے بیٹے کو اغوا کیا تھا اور انہیں شہر سے باہر لے جانے کا ارادہ رکھتے تھے، تاہم انہیں گشت کے دوران ایک چوکی پر روکا گیا تھا جس کے نتیجے میں دونوں باپ بیٹے کو بازیاب کرا لیا گیا تھا۔

ڈپٹی گورنر کے مطابق اس دوران طالبان سیکورٹی فورسز اور اغوا کاروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چاروں مارے گئے، جبکہ ایک طالبان فوجی زخمی  بھی ہوا۔ انہوں نے بتایا کہ “ان کی لاشیں مرکزی چوک پر لائی گئیں اور دوسرے اغوا کاروں کے لیے سبق کے طور پر شہر میں لٹکا دی گئیں۔”

ہرات میں طالبان کے مقرر کردہ ضلعی پولیس سربراہ ضیاءالحق جلالی نے بعد میں کہا کہ طالبان کے ارکان نے ایک باپ اور بیٹے کو بچا لیا جسے چار اغوا کاروں نے فائرنگ کے تبادلے کے بعد اغوا کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ایک طالبان جنگجو اور ایک شہری اغوا کاروں کے ہاتھوں زخمی ہوا ہےجبکہ اغوا کار کراس فائر میں مارے گئے ہیں۔

ہرات کے رہائشی محمد نذیر نے بتایا کہ وہ شہر کے مستوفی اسکوائر کے قریب کھانے کی خریداری کر رہا تھا جب اس نے لاؤڈ اسپیکر کا اعلان سنا جو لوگوں کو توجہ دلانے کے لیے تھا۔ جب میں آگے بڑھ کر دیکھا تو وہ ایک پک اپ ٹرک میں ایک لاش لے کر آئے تھے ، پھر انہوں نے اسے کرین پر لٹکا دیا۔

خون میں لت پت لاش کی فوٹیج ، کرین پر جھولتے ہوئے سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر شیئر کی گئی ، جس میں اس شخص کے سینے پر ایک نوٹ دکھایا گیا ہے جس میں لکھا گیا کہ “یہ اغوا کی سزا ہے”۔

یہ بھی پڑھیں : نواز شریف اور اشرف غنی دونوں مفروری کی زندگی گزار رہے ہیں، فواد چوہدری