افغان طالبان امیر کے حکم پر قندھار میں تبلیغی جماعت کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی۔
افغان نیوز پلیٹ فارم زاویہ نے رپورٹ کیا ہے کہ قندھار شہر اور اس کی تحصیلوں میں تبلیغی جماعت سے وابستہ تمام جماعتوں کو آگاہ کر دیا گیا ہے کہ اگلے حکم تک وہ تبلیغی سرگرمیاں جاری نہیں رکھ سکتے۔ اب مساجد میں اجتماعات، حلقے اور تبلیغی سرگرمیاں نہیں ہوں گی۔ سہ روزہ، چلہ (چالیس دن) اور چار مہینے کی تمام تبلیغی سرگرمیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
تبلیغی جماعت سے وابستہ افراد کا کہنا ہے کہ انہیں بتایا گیا ہے کہ یہ پابندی براہِ راست طالبان امیر ملا ہبت اللہ کے حکم سے لگائی گئی ہے اور ان کے علاوہ کوئی اور شخص تبلیغ کی اجازت نہیں دے سکتا۔ ان کا مزید کہنا ہے کہ کسی استثنائی حالت میں بھی تبلیغ سے پہلے سیکورٹی اداروں سے باقاعدہ اجازت لینا ہوگی، ضمانت دینے کے بعد مہر شدہ اجازت نامہ مسجد کے منتظمین کو دکھانا ہوگا، اس کے بعد ہی تبلیغ کی اجازت ملے گی۔
رپورٹ کے مطابق پاکستان سے ملحقہ سرحدی شہر اسپین بولدک، ویش اور دیگر کچھ تحصیلوں میں تبلیغی جماعتوں کو اس حکم سے آگاہ کرنے کے لیے ضلعی دفاتر بلایا گیا ہے۔