اسلام آباد: سپریم کورٹ نے خواتین کو خاوند کے ظلم اور ناروا سلوک پر نکاح تحلیل کرنے کی اجازت کی توثیق کردی۔
سپریم کورٹ نے ظلم کی وجہ سے نکاح تحلیل کرنے کی درخواست کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ عدالت نے شوہر کی جانب سے ظلم کرنے پر تحلیل نکاح کے مقدمے میں فیملی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھنے کا حکم دیا۔
سپریم کورٹ نے فیصلے میں اپیلیٹ اور پشاور ہائیکورٹ کا ظلم کی بنیاد پر نکاح تحلیل کا دعوی خلع میں تبدیل کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کہا کہ بیوی ذہنی یا جسمانی ظلم کی بنیاد پر شوہر سے نکاح تحلیل کرنے کا دعویٰ دائر کرنے کی حقدار ہوتی ہے۔ ازدواجی رشتہ شوہر اور بیوی کے درمیان اعتماد کا ہوتا ہے۔
بھارت کے ساتھ تمام تنازعات کا مذاکراتی حل چاہتے ہیں، دفترِ خارجہ
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ شوہر کا بیوی کے دعوے کے بدلے ازدواجی حقوق پورے نا کرنے کا دعویٰ مہر کی ادائیگی سے بچنے کا محرک ہوسکتا ہے۔