ماہانہ ٹیکسٹائل برآمدات ڈیڑھ ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، میاں زاہد حسین

مقبول خبریں

کالمز

Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟
zia
جنوبی شام پر اسرائیلی قبضے کی تیاری؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

ماہانہ ٹیکسٹائل برامدات ڈیڑھ ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، میاں زاہد حسین
ماہانہ ٹیکسٹائل برامدات ڈیڑھ ارب ڈالر تک پہنچنا خوش آئند ہے، میاں زاہد حسین

کراچی: نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر اور سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ جولائی کے مہینے میں ٹیکسٹائل برآمدات تقریباً ڈیڑھ ارب ڈالر تک جا پہنچی ہیں جو خوش آئند ہے۔ جولائی 2020 میں ٹیکسٹائل برآمدات 1.272 ارب ڈالر تھیں جو امسال 1.471 ارب ڈالر تک جا پہنچی ہیں۔ ٹیکسٹائل برآمدات میں 15.61 فیصد اضافہ ہوا ہے تاہم اگر کپاس کی مقامی پیداوار بڑھائی جائے تو اس میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔

چیئرمین نیشنل بزنس گروپ نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ برآمدی شعبے کو بھی مال تیار کرنے کے لئے درآمدی اشیاء پر انحصار کرنا پڑتا ہے، جو بعض صورتوں میں 35 فیصد تک پہنچ جاتا ہے۔ برآمدات میں استعمال ہونے والے درآمدی خام مال پر امپورٹ ڈیوٹی میں مزید کمی پر بھی غور کیا جائے تاکہ برآمدات کا حجم مزید بڑھایا جا سکے۔ کپاس کی پیداوار بڑھانے کے لئے بھی اقدامات کی ضرورت ہے کیونکہ صرف جولائی کے مہینے میں 49 ہزار ٹن سے زیادہ کپاس درآمد کی گئی ہے، جس سے زرمبادلہ کے ذخائر پر بوجھ بڑھا ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ امریکہ اور یورپ میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے سبب تجارتی سرگرمیاں بحال ہو رہی ہیں۔ اسی وجہ سے ٹیکسٹائل سیکٹر کی مشینری کی درامدات میں چھیانوے فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے اس شعبہ کے سرمایہ کاروں کے بڑھتے ہوئے اعتماد کا پتہ چلتا ہے۔ مغرب میں تجارتی سرگرمیوں کی بحالی کی وجہ سے برآمدات بھی بڑھ رہی ہیں تاہم اگر پاکستان میں ڈالر کی بڑھتی ہوئی قدر کو متوازن رکھا جائے اور مہنگی توانائی اور دیگر مسائل حل کئے جائیں تو یہ ملکی مفاد میں ہو گا۔

سابق صوبائی وزیر میاں زاہد حسین نے کہا کہ کرونا وائرس کی وجہ سے ٹیکسٹائل مصنوعات کی مقامی اور بین الاقوامی طلب میں کمی واقع ہوئی تھی تاہم بھارت اور دیگر حریف ممالک کے مقابلہ میں پاکستان میں کم کرونا کیسز کی وجہ سے برآمدات کافی بہتر رہی ہیں۔ اب ویکسین کی وجہ سے صورتحال بہتر ہو رہی ہے اس لئے پالیسی ساز اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ٹیکسٹائل جیسی اہم صنعت کو بڑھاوا دینے کے لئے اقدامات کریں جس میں ریفنڈ کے نظام کو مزید بہتر بنانا شامل ہے تاکہ برآمدکنندگان کے سرمائے کے مسائل حل ہو سکیں۔

یہ بھی پڑھیں : افغانستان کی صورتحال بگڑی تو سب متاثر ہوں گے، وزیر خارجہ

Related Posts