اسٹیٹ بینک نے چھوٹے کاروبار کیلئے قرض کی رسک شیئرنگ متعارف کروا دی

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

یوم پاکستان پر عام تعطیل،23مارچ کو اسٹیٹ بینک بند رہے گا
یوم پاکستان پر عام تعطیل،23مارچ کو اسٹیٹ بینک بند رہے گا

وزارت ِخزانہ اور اسٹیٹ بینک نے اعانت ِروزگار کی ری فنانس سہولت میں ایس ایم ایز اور چھوٹے کاروبار کے لیے بینکوں کے قرض کا رِسک شیئرنگ مکینزم متعارف کرادیاہے۔ 

تفصیلات کے مطابق روزگار میں اعانت اور برطرفیوں کو روکنے کی اسٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کے تحت چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کو مناسب ضمانت کا بندوبست کرنے میں درپیش مشکلات کا خیال رکھا گیا ہے۔ 

چھوٹے قرضوں کی فراہمی میں بینکوں کے خطرے سے گریز کے پیش نظر وزارت ِخزانہ نے بینکوں کے ساتھ خطرے میں شراکت داری کے لیے قدم بڑھایا  جبکہ وفاقی حکومت نے بینکوں کے لیے قرض کے خطرے میں شراکت داری کی 4 سالہ سہولت کے تحت 30 ارب روپے مختص کر دئیے۔

اسٹیٹ بینک کی خواہش ہے کہ  مستقبل میں کسی قسم کے نادہندہ قرضوں کے نقصانات کے بوجھ میں اشتراک کیا جا سکے۔ خطرے میں شراکت داری کے اس بندوبست کے تحت وفاقی حکومت بینکوں کے تقسیم شدہ قرضوں میں اصل زر پر ابتدائی 40 فیصد نقصان کا بوجھ اٹھائے گی۔

اس سہولت سے بینکوں کو ترغیب ملے گی کہ وہ ضمانت کی کمی سے دوچار ایسے ایس ایم ایز اور چھوٹے کارپوریٹ اداروں کو قرضے فراہم کریں جن کی سیلز کا ٹرن اوور 2 ارب روپے تک ہے تا کہ وہ اسٹیٹ بینک کی ری فنانس اسکیم کے تحت فنانسنگ سے استفادہ کر سکیں۔

کورونا وائرس کے اثرات کے باعث روزگار میں اعانت اور برطرفیوں کو روکنے کے لیے اسٹیٹ بینک کی ری فنانس سہولت کے تحت وہ کاروبار ی ادارے جو اگلے 3ماہ میں ملازمین کو برطرف نہ کرنے کا عہد کریں ان 3مہینوں کی اجرتوں اور تنخواہوں کے اخراجات کے مساوی رعایتی مارک اپ ریٹس پر بینکوں سے قرض لے سکتے ہیں۔

رِسک شیئرنگ یعنی خطرے میں شراکت داری کے باعث  بینکوں کو یہ ترغیب ملے گی کہ وہ ایس ایم ایز اور چھوٹےکارپوریٹ اداروں کو قرض دیں۔

بینکوں کو رِسک کوریج فراہم کرنے کے لیے وزارت خزانہ کی جانب سے سبسڈ ی کی فوری منظوری سے اسٹیٹ بینک کے لیے ممکن ہوگیا ہے کہ یہ کریڈٹ رسک شیئرنگ سہولت شروع کرسکے جس کے لیے متعلقہ سرکلر آج جاری کیا گیا ہے۔

Related Posts