سوناکشی سنہا کی شادی بھارت کو اسلامی ملک بنانے کی سازش قرار

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

سوناکشی سنہا
(فوٹو: آن لائن)

گوگل نیوز پر ہمیں فالو کریں

نئی دہلی: ہندو انتہا پسندوں نے بالی ووڈ اداکارہ سوناکشی سنہا کی شادی بھارت کو اسلامی ملک بنانے کی سازش قرار دے دی ہے۔ ہندو اداکارہ کی مسلمان فنکار سے شادی کو لو جہاد کا نام بھی دے دیا گیا۔

ہمسایہ ملک بھارت میں جب کوئی ہندو مرد کسی مسلمان لڑکی سے شادی کرلے تو اس پر اتنا واویلا نہیں مچتا جتنا کسی ہندو لڑکی کے کسی مسلمان مرد سے شادی کرنے پر مچتا ہے جبکہ اسلام یا ہندو مت میں سے کوئی بھی مذہب اس قسم کی شادی کی حمایت نہیں کرتا۔

تاہم بھارت کی نریندر مودی حکومت سیکولر ملک ہونے کے دعوے کے ساتھ اس قسم کی شادیوں کو غیرقانونی قرار دینے کی پوزیشن میں نہیں۔ سوناکشی سنہا کی شادی کے بعد اداکارہ اور والد شتروگن سنہا کے خلاف ان کی آبائی بھارتی ریاست بہار میں باقاعدہ احتجاج کیا گیا۔

مظاہرین کا تعلق بھارتی انتہا پسند تنظیم ہندو شیو بھوانی سینا سے بتایا جاتا ہے۔ سوناکشی اور شتروگن سنہا کے خلاف لگائے گئے پوسٹرز میں کہا گیا کہ یہ شادی لو جہاد کو فروغ دے گی بلکہ بھارت کو اسلامی ملک بنانے کی سازش ہے، ہم سوناکشی کو بہار میں داخل نہیں ہونے دیں گے۔

شتروگن سنہا کا تعلق بھارتی ریاست بہار سے ہے جو بہار میں پل بڑھ کر جوان ہوئے اور جن کے 2 بیٹے اور بیٹی سوناکشی سنہا بھی بہار میں ہی پیدا ہوئے، جبکہ ظہیر اقبال اور سوناکشی سنہا کی شادی آج سے 4روز قبل 23 جون کو ہوئی تھی جس کے سوشل میڈیا پر آج بھی چرچے ہیں۔

شتروگھن سنہا کا جواب

سوناکشی سنہا کے والد اور بھارت کے کلاسک دور کی بالی ووڈ فلموں میں ماضی میں اداکاری کرنے والے شتروگن سنہا نے شدت پسند عناصر کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ کچھ تو لوگ کہیں گے، لوگوں کا کام ہے کہنا، اس میں مزید اضافہ یہ ہے کہ اگر کہنے والے بے کار ہیں تو کہنا ہی ان کا کام بن جاتا ہے۔

اداکار شتروگن سنہا نے کہا کہ میری بیٹی سوناکشی سنہا نے شادی کی ہے، کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ شادی 2 افراد کے مابین ایک بڑا ذاتی نوعیت کا فیصلہ ہے جس میں کوئی بھی شخص مداخلت یا تبصرہ کرنے کا حق نہیں رکھتا۔ مظاہرہ کرنے والے جائیں اور اپنی زندگی جئیں۔ زندگی میں کوئی ڈھنگ کاکام کرلیں۔

Related Posts