سوشل میڈیا انفلوئنسر ڈاکٹر عفان کو گہرا صدمہ؛ سیلابی پانی میں ساتھی ڈاکٹرز زندگی کی بازی ہار گئے

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

(فوٹو؛ ڈاکٹر عفان فیس بک)

ہزاروں میٹر بلند پہاڑی چوٹیوں کے درمیان سیر کرنے کے خواب میں نکلے تھے لیکن تباہ کن سیلاب نے ان کے خوابوں کو اپنی بری تباہی میں بدل دیا۔

بابوسر ٹاپ، تھاک روڈ پر اچانک آئی سیلابی لہروں میں پنجاب کے شہر لودھراں سے تعلق رکھنے والے 22 رکنی سیاح گروپ پھنس گئے، جس کے نتیجے میں پانچ افراد، جن میں دو معزز ڈاکٹر بھی شامل تھے، جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

ہلاک شدگان کی فہرست میں ڈاکٹر فہد اسلام اور ڈاکٹر مشال فاطمہ سعد کے نام سر فہرست ہیں۔ اس المناک واقعے میں ان کے خاندان پر بھی سخت صدمہ پہنچا کیونکہ مشال فاطمہ سعد کے شوہر، جو لودھراں میں شاہدہ اسلام میڈیکل اینڈ ٹیچنگ ہاسپٹل کے ایک مالک سعد اسلام بھی اس گروپ کے ساتھ تھے۔ ان کے چھوٹے بچے کو بھی سیلاب کی تباہ کن طاقت نے اپنے ہاتھوں سے چھین لیا، جو اب تک گمشدہ ہیں۔

جاں بحق سیاحوں کا ڈاکٹر عفان قیصر سے گہرا تعلق تھا جو ایک معروف گیسٹروئنٹرولوجسٹ اور سوشل میڈیا شخصیت ہیں جنہوں نے لودھراں میں شاہدہ اسلام میڈیکل کمپلیکس میں گیسٹروئنٹرولوجی کے شعبہ کی سربراہی کی۔ ہلاک شدگان ان کے قریبی ساتھی تھے۔

طوفانی بارشوں کے باعث ندی نالوں میں پانی کی آمد و رفت میں شدت آ گئی ہے جس نے چلاس سے ملحقہ روٹ کو خطرناک بنا دیا ہے۔ علاقے میں مون سون کا سلسلہ جاری ہے جس سے سیلابی صورتحال کا امکان ہے، جس کے پیش نظر سیاحوں اور مقامی باشندوں کو فوری احتیاط کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

Related Posts