حیدرآباد:وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ توہین عدالت کا سوچ نہیں سکتے لیکن اظہار رائے کی آزادی ہونی چاہیے، نسلہ ٹاور میں جنہوں نے گھر لیے ان کا کیا قصور ہے، لاکھوں لوگوں کی چھتیں چھین کر انسانی المیہ پیدا ہوگا۔
حیدرآباد پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی نے کہا کہ پچھلے 50 سالوں میں ہزاروں بلڈنگ بنیں، غلط بنیں، پنجاب حکومت نے غیر قانونی تعمیرات پر کمیشن بنایا۔
یہاں پر بھی کمیشن بنادیں کہ ان تعمیرات کا کیا کرنا ہے، جن لوگوں نے قبضہ کیا، سرپرستی کی ان کو بھی پوچھیں۔انہوں نے کہا کہ انڈسٹریز میں مزدور کے لیے 25 ہزار کم از کم ماہانہ تنخواہ کا کہا ہے۔
وفاق اور دیگر صوبوں سے بھی کہتے ہیں وہ بھی اتنی ہی تنخواہ کرے، ملک میں مہنگائی کی صورتحال سے لگتا ہے پھر تنخواہیں بڑھانی پڑیں گی۔
سعید غنی نے کہا کہ ہمارے پاس اتنی ہی گندم ہوتی ہے جتنی سندھ کو ضرورت ہوتی ہے، کہا جاتا ہے گندم کی کمی کی وجہ سندھ حکومت ہے۔انہوں نے کہا کہ کہا جاتا رہا سندھ میں 3 شوگر ملیں تھیں جنہیں بند کردیا گیا۔
مزید پڑھیں: ڈسکہ الیکشن چوری میں ملوث افسران اور عملے کیخلاف کارروائی کی جائے، شہبازشریف