کراچی :آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے وفاقی بجٹ پر ردعمل دیتے ہوئے وفاقی بجٹ 2021 ۔ 2020 کوانتہائی مایوس کن قرار دیا ہے۔
انہوں نے لاک ڈاؤن کے نتیجے میں متاثرہ لاکھوں چھوٹے تاجروں کے لئے کسی ریلیف کا اعلان نہ کرنے کو بھی افسوسناک قرار دیااورکورونا کی وجہ سے تباہ حال کاٹیج انڈسٹری کو بجٹ میں مکمل نظراندازکرکے حکومت نے تاجر دشمنی کا ثبوت دیا ہے ۔
اسمال ٹریڈرزکے صدر محمود حامد نے مطالبہ کیا کہ کاروبار کرنے کے لئے این آئی سی کی شرط مکمل طور پر ختم کی جائے۔انہوں نے اس امر پر حیرت کا اظہار کیا کہ ایک پرائیویٹ ادارے کے الیکٹرک کے لیے بجٹ میں پچیس ارب روپے کی سبسڈی نا قابل فہم ہے۔
اسمال ٹریڈرز کے صدر محمود حامد نے مطالبہ کیا کہ عوام کو لوٹنے والے ادارے پر حکومتی عنایات بند کی جائیں ۔عوام کے خون پسینے کی کمائی سے ایک غیر ملکی ظالم کمپنی کے الیکٹرک کو نوازنا ظلم ہے ۔
محمود حامد نے بجٹ میں لاک ڈاؤن سے متاثرہ تاجروں کو سہارا دینے کے لئے ریلیف پیکیج کے فوری اعلان کا مطالبہ کیا ۔
انہوں نے70 فیصد ٹیکس دینے والے کراچی کی ترقی کے لیے کوئی فنڈ مختص نہ کرنے کو بھی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ گرین لائن منصوبہ ڈیڑھ سال سے تاخیر کا شکار ہے جس کی وجہ سے شہر کی اہم ترین شاہراہ ایم اے جناح روڈ بند پڑی ہے۔
مزید پڑھیں:کاٹی کے صدر شیخ عمر ریحان نے وفاقی بجٹ کو لفظوں کا گورکھ دھندہ قراردیدیا