اسرائیلی فوج نے بدھ کو غرب اردن کے مختلف علاقوں میں وسیع پیمانے پر چھاپے مارے، جس کے نتیجے میں کم از کم 40 فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا گیا۔
یہ کارروائیاں سلفیت، قلقیلیہ اور الخلیل کے اضلاع میں کی گئیں، جہاں گھروں پر دھاوے، شہریوں کی تذلیل اور بنیادی اشیاء کی تباہی کی اطلاعات موصول ہوئیں۔
سلفیت میں 14 افراد کو ان کے گھروں سے اٹھایا گیا اور ان کے مکانات کو نقصان پہنچایا گیا۔ قلقیلیہ میں چھ گھنٹے طویل چھاپوں کے دوران 10 فلسطینیوں کو گرفتار کیا گیا، جن میں سابق قیدی اور بچے شامل تھے۔ الخلیل میں 16 افراد کو حراست میں لیا گیا، جن میں سات بچے اور ایک بزرگ شہری بھی شامل تھے۔
اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں کے باعث غرب اردن کا محاصرہ مسلسل چھٹے دن بھی جاری ہے، جس سے لاکھوں فلسطینیوں کی زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے۔ فلسطینی ذرائع کے مطابق اب تک کم از کم 978 فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، 7 ہزار زخمی ہیں اور 17 ہزار 500 سے زائد کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔
ان کارروائیوں کو فلسطینیوں کے خلاف نسل کشی کی ایک منصوبہ بند کوشش قرار دیا جا رہا ہے، جسے بین الاقوامی برادری کی خاموشی کے باوجود جاری رکھا جا رہا ہے۔