کراچی: صوبائی وزیر برائے محکمہ آبپاشی جام خان شورو کی ہدایات پر ارسا کو ڈاﺅن اسٹریم چشمہ بیراج میں مزید پانی کم مہیا کرنے پر احتجاجاً خط بھیجنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔
تفصیلات کے مطابق جام خان شورو نے کہا ہےکہ صوبہ سندھ کے تقریباً 27 ہزار کیوسک مزید پانی کم کر نے پر ارسا کے فیصلے پر شدید مذمت کرتے ہیں، آج ارسا نے بنا مشاورت کے 1 لاکھ 33 ہزار کیوسک پانی کو مزید کم کرکے 1 لاکھ 6 ہزار کیوسک کر دیاہے۔
انہوں نے کہاکہ کل وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے کو پانی معاہدہ 1991 کے تحت اپنے حصے کے پانی دینے کا مطالبہ کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ وزیراعلی سندھ نے اپریل، مئی، جون، جولائی اور اگست مہینوں میں صوبہ سندھ کو کم ملنے والے پانی کو ستمبر مہینے میں کمپنسیٹ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیر آبپاشی نے کہاکہ ارسا کی جانب سے صوبہ سندھ کو اپریل میں 22 فیصد، مئی میں 38 فیصد، جون میں27 فیصد ،جولائی میں 9 فیصد اپنے حصے کا مزید کم پانی دیا گیا، ارسا کے اس بے ایمانہ اور تعصبانہ فیصلے سے صوبہ سندھ میں کھڑی فصلوں کو شدید نقصان ہوگا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 1 لاکھ 6 ہزار کیوسک پانی صوبہ سندھ کے بیراجوں پر پہنچتے مزید 25 فیصد واٹر لاسز سے کم ہو جائے گا، جام خا ن شورو نے کہاکہ ارسا کے اس فیصلے سے صوبہ سندھ میں شدید قحط سالی اور سکھر اور کوٹری بیراجوں پر کھڑی فصلیں تباہ ہو جائیں گی۔
جام خان شورو کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے کینجھر جھیل میں بھی پانی کی کمی واقع ہوگی جس سے کراچی شہر کو پانی کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہاکہ صوبہ سندھ کو ڈاﺅن اسٹریم چشمہ بیراج پر فوری طور اپنے حصے کا مقررہ پانی مہیا کیا جائے تاکہ سندھ اور بلوچستان پر کھڑی زرعی فصلوں کو بچایا جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں : معروف موبائل کمپنی موٹرولا نے نیا فلیگ شپ ایچ فون متعارف کرا دیا