اسلام آباد میں جعلی مقدمہ نہ بنانے پر ایس ایچ او تھانہ گولڑہ شریف کا تبادلہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

sho golra sharif transferred to PS kohsar

اسلام آباد :شہر اقتدار میں پولیس بھی بااثر افراد کے مظالم کا شکار، جعلی مقدمہ نہ بنانے پر ایس ایچ او تبدیل، مزاحمت کرنیوالے انسپکٹر کو نشان عبرت بنانے کیلئے اعلیٰ پولیس افسران پر دباؤ ڈالنے کا سلسلہ جاری ہے۔

ڈکیتی کے مقدمہ کی تفتیش مرضی کے مطابق نہ کئے جانے پر وفاقی دارالحکومت کی بااثر شخصیات نے ایس ایچ او تھانہ گولڑہ کے خلاف پروپیگنڈا شروع کر دیا ہے ۔

ایس ایچ او نے میرٹ پر تفتیش کرتے ہوئے 43 لاکھ روپے کی ڈکیتی کا جعلی وقوعہ بنا کران کے اپنے مخالفین کو پھنسانے کی کوشش ناکام بنا دی جس پر ایس ایچ او کے خلاف اپنے اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے ایس ایچ او کی معطلی کی کوشش کی جارہی ہے ۔

ذرائع کے مطابق چند روز قبل تھانہ گولڑہ میں 43 لاکھ روپے کی ڈکیتی کے متعلق ایک درخواست موصول ہوئی جس میں ایک شخص کو نامزد کیا گیا ایس ایچ او تھانہ گولڑہ شبیر احمد تنولی کی جانب سے مقدمہ کی میرٹ پر تفتیش عمل میں لائی گئی اور دوران تفتیش معلوم ہوا کہ نامزد کئے جانے والے شخص کو پھنسانے کی کوشش کی گئی ہے۔

ایس ایچ او کی جانب سے تمام صورتحال سے سینئرز کو آگاہ کیا گیا جس پر بااثر شخصیات نے پولیس کے اعلی افسران کو بلیک میل کرنا شروع کر دیا اور ایس ایچ او کے خلاف انکوائری مارک کرا لی ۔

پولیس کےایس ایچ او تھانہ گولڑہ کو تبدیل کر کے ایس ایچ او تھانہ کوہسار تعینات کر دیا گیا تاہم اپنی مرضی کی تفتیش کرانے کی کوشش کرنے والے با اثر افراد نے اس پر اکتفا نہیں کیا اور ایک مرتبہ پھر مذکورہ ایس ایچ او کی معطلی کے لئے سر توڑ کوششیں شروع کر دی ہیں۔

مزید پڑھیں:بااثر جاگیرداروں کے مظالم سے پریشان غریب خاندان کی تحفظ کی اپیل

ذرائع کے مطابق بااثرشخصیات ڈکیتی کا ملزم ثابت کرنے کے لیے مزدورں کو پورا دن حبس بجا میں رکھ کر گن پوائنٹ پر ان سے ڈکیتی قبول کرنے کو کہتے رہے اورڈکیتی جب ہوئی تو مدعی نے قبول کیا کہ ویڈیو میرے پاس ہے جب پولیس ویڈیو کے بارے میں پوچھا تو مکر گیا کہنے لگا کیمرے خراب ہیں۔

Related Posts