وزیر داخلہ نے اسلام آباد پولیس پر حملے کو دہشت گردی قرار دے دیا

مقبول خبریں

کالمز

"Conspiracies of the Elites Exposed!"
پینشن نہیں، پوزیشن؛ سینئر پروفیشنلز کو ورک فورس میں رکھنے کی ضرورت
Role of Jinn and Magic in Israel-Iran War
اسرائیل ایران جنگ میں جنات اور جادو کا کردار
zia
ترکی کا پیمانۂ صبر لبریز، اب کیا ہوگا؟

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

وزیر داخلہ کی دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید پولیس اہلکار کی نمازِ جنازہ میں شرکت
وزیر داخلہ کی دہشت گردوں کے ہاتھوں شہید پولیس اہلکار کی نمازِ جنازہ میں شرکت

اسلام آباد: وفاقی وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے دہشت گردوں کے ہاتھوں گزشتہ روز شہید کیے گئے پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل منور کی نمازِ جنازہ میں شرکت کی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز اسلام آباد پولیس کے ناکے پر موٹر سائیکل سوار ملزمان نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل منور نے جامِ شہادت نوش کر لیا۔ وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ واقعہ میں ملوث دہشت گردوں کے متعلق تفتیش جاری ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

اسلام آباد میں پولیس مقابلہ، 1 اہلکار شہید، 2 ملزمان ہلاک

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر شہید پولیس اہلکار کے متعلق بیان جاری کیا گیا جس کے مطابق وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد پولیس کے شہید کانسٹیبل کی نمازِ جنازہ شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دہشت گردی کا واقعہ کراچی کمپنی کے علاقے میں ہوا۔

وفاقی دارالحکومت کے تھانہ کراچی کمپنی کی حدود میں دہشت گردی کے واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ہیڈ کانسٹیبل منور ڈیوٹی پر موجود تھے جو فائرنگ کے نتیجے میں شہید ہوئے۔ یہ کوئی چوری یا ڈکیتی کا واقعہ نہیں تھا بلکہ دہشت گردوں نے پولیس پر فائرنگ کی۔

میڈیا سے بات چیت کے دوران وفاقی وزیرِ داخلہ نے کہا کہ ہمیں یہ سگنل ملا ہے کہ اسلام آباد میں دہشت گردی کے واقعات شروع ہو گئے ہیں اور یہ 2022 میں پہلی دہشت گردی ہے۔ ہمیں بہت ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے جبکہ اسلام آباد پولیس کے اہلکار نے جان کی قربانی دی۔

وزیرِ داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ پولیس اہلکار کی شہادت سے ثابت ہوتا ہے کہ پولیس، رینجرز اور تمام سکیورٹی ادارے ملک کیلئے جان کے نذرانے پیش کر رہے ہیں۔فائرنگ کرنے والے دونوں دہشت گردوں تک پہنچ گئے ہیں جن کی لوکیشن معلوم کر لی گئی۔

انہوں نے شہید پولیس ہیڈ کانسٹیبل منور کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں کا ایک سلیپنگ سیل تھا۔ اسلام آباد پولیس شہریوں کے جان و مال کی حفاظت کیلئے پہلے سے زیادہ الرٹ ہے۔ حملہ آور دونوں دہشت گرد ہلاک کردئیے گئے ہیں۔

Related Posts