کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے مسیحی لڑکی آرزو کے کیس میں حکم دیا ہے کہ پولیس اسے بازیاب کرا کر شیلٹر ہوم منتقل کردے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ آرزو کیس پر معزز جج نے حکم دیا ہے کہ پولیس اور متعلقہ ادارے مسیحی لڑکی آرزو کو بازیاب کرائیں اور پناہ گاہ منتقل کریں۔
پیغام میں وزیرِ انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ اگلی سماعت جمعرات کی صبح ہوگی اور میرے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا ہے کہ میری جانب سے ایک انٹروینر بھی فائل کیا جائے گا۔
On the Arzoo case, today judge has ordered the girl be recovered by police & relevant agencies & be shifted to a shelter home. next hearing fixed for Thursday morning. My lawyer has informed court that an intervener will be filed on my behalf.
— Shireen Mazari (@ShireenMazari1) November 2, 2020
دوسری جانب ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا کہ سندھ حکومت کی درخواست پر ہائی کورٹ نے پولیس کو حکم دیا ہے کہ آرزو کو 5 روز کے اندر اندر بازیاب کرکے شیلٹر ہوم منتقل کیا جائے۔
Today the Sindh High Court, on the application filed by #SindhGovt has ordered police to locate #Aarzoo within 5 days and shift her to a shelter home
— Murtaza Wahab Siddiqui (@murtazawahab1) November 2, 2020
یاد رہے کہ اِس سے قبل ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے اغواء کی گئی بچی کو شادی شدہ کہا جس پر نیو یارک ٹائمز کی لکھاری خاتون نے ان کی کلاس لے لی۔
ٹوئٹر پر 2 روز قبل اپنے پیغام میں ترجمان سندھ حکومت بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ پولیس نے اغواء کی ایف آئی آر درج کی اور مجرموں کو گرفتار کرنے کیلئے چھاپے بھی مارے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: مسیحی بچی کو شادی شدہ کہنے پر مرتضیٰ وہاب کی کلاس