پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کھلاڑی دانش کنیریا نے سابق کپتان شاہد آفریدی پر الزامات کا نیا پنڈورا باکس کھول دیا۔
بھارتی نیوز چینل کو دیے گئے انٹرویو میں اسپاٹ فکسنگ میں ملوث دانش کنیریا نے الزام عائد کیا کہ سابق کپتان شاہد آفریدی نے زبردستی انہیں اسلام قبول کروانے کی کوشش کی جبکہ اِن سمیت کئی کرکٹرز میرے ساتھ کھانا تک نہیں کھاتے تھے۔
دانش کنیریانے راولپنڈی ایکسپریس شعیب اختر اور سابق کپتان انضمام الحق کو اپنا بہترین دوست قرار دیا اور اعتراف کیا وہ میرا ساتھ دیتے تھے۔
انہوں نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) پر بھی الزام تراشی کرتے ہوئے کہا کہ میرے کاؤنٹی کیرئیر کے دوران اسپاٹ فکسنگ کا الزام لگایا گیا تھا، جس کا میں نے اعتراف کیا کہ میں صرف ایک بکی سے ملا تھا لیکن انہوں نے مجھ پر الزامات قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈالا، بورڈ نے اس لیے میرا ساتھ نہیں دیا کیونکہ میں ہندو ہوں۔
وسیم اکرم نے قومی ٹیم کی افغانستان سے شکست کو شرمناک قرار دے دیا
سابق کرکٹر نے مزید کہا کہ بورڈ سمیت کئی کرکٹرز خوفزدہ تھا کہ اگر میں کھیلتا رہا تو میں انکے ریکارڈ توڑ دوں گا۔
واضح رہے کہ دانش کنیریا نے 61 ٹیسٹ میچوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 34.79 کی اوسط سے 261 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں وسیم اکرم، وقار یونس اور عمران خان کے بعد سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے بالر ہیں۔
2009 میں انگلینڈ میں کاؤنٹی سیزن کے دوران دانش کنیریا پر فکسنگ کا الزام لگا، جس کے بعد جون 2012 میں ان کو جیل بھیج دیا گیا اور اس پابندی کے 6 سال بعد تک کنیریا اپنے جرم کو ماننے سے انکار اور خود کوبے گناہ قرار دیتے رہے لیکن 6 سال بعد 2018 میں انہوں نے اچانک اپنا جرم تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے ٹیم میٹ ویسٹ فیلڈ کو اسپاٹ فکسنگ پر اکسایا تھا اور وہ اپنی وجہ سے جیل جانے پر ویسٹ فیلڈ سے معافی بھی مانگتے ہیں۔