سابق وزیر پنجاب میاں منظور احمد اوکاڑہ میں اپنے دوست میاں محمد نواز وٹو کی نماز جنازہ میں شریک ہوئے لیکن گرمی کی وجہ سے گاڑی سے باہر نہ نکلے اور لینڈ کروزر میں بیٹھ کر اے سی میں نماز جنازہ ادا کی جس کی فوٹیج سوشل میڈیا پر بھی وائر ہوگئی۔
سوشل میڈیا صارفین نے شدید ردِ عمل کا اظہار کیا اسے غیر مناسب، تکبر پر مبنی قرار دیا ہے۔ آج نیوز کے مطابق ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ نمازِ جنازہ ادا کی جا رہی ہے، جبکہ میاں منظور وٹو اپنی گاڑی میں موجود ہیں جو کہ بظاہر صفِ اول میں کھڑی ہے۔
اس منظر کو دیکھتے ہوئے متعدد صارفین نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر وہ شرکت کے خواہشمند تھے تو گاڑی کو پیچھے کھڑا کرکے ویل چیئر یا کرسی کا استعمال کیا جا سکتا تھا۔
صارفین نے منظور وٹو کے طرز عمل کو طاقتور اشرافیہ کی علامت قرار دیا ہے، جو خود کو عوام سے بالاتر سمجھتے ہیں۔ ایک صارف نے تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ ایسی حرکتیں عام آدمی اور اشرافیہ کے درمیان فرق کو مزید نمایاں کرتی ہیں۔
میاں منظور وٹو جو ماضی میں پنجاب اسمبلی کے اسپیکر اور وزیر اعلیٰ جیسے اہم عہدوں پر فائز رہ چکے ہیں، اس ویڈیو کے بعد سوشل میڈیا پر عوامی تنقید کی زد میں آ گئے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے واقعات عوام کے سیاسی رہنماؤں پر اعتماد کو مجروح کرتے ہیں۔
دوسری جانب تاحال میاں منظور وٹو یا ان کے کسی ترجمان کی جانب سے اس معاملے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔