اسرائیلی جارحیت کے دوران غزہ کی صورتحال پر سلامتی کونسل سے پہلی بار قرارداد منظور کی گئی ہے تاہم جنگ بندی پر ایک بار پھر اتفاق نہ ہوسکا۔
تفصیلات کے مطابق سلامتی کونسل نے غزہ کی صورتحال پر پہلی بار قرارداد منظور کی اور کسی ملک نے اسے ویٹو نہیں کیا۔ قرارداد میں انسانی امداد کی فراہمی کیلئے طویل عرصے تک جنگ میں وقفے کا مطالبہ کیاگیا ہے۔
اقوامِ متحدہ کے ادارے سلامتی کونسل نے حماس سے اسرائیلی قیدیوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ قرارداد کے حق میں 12 ووٹ ڈالے گئے جبکہ امریکا، برطانیہ اور روس نے ووٹنگ کے عمل میں حصہ نہیں لیا۔
قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں طویل عرصے تک فوری اور انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وقفہ کیا جائے اور راہداریاں قائم کی جائیں تاکہ محصور علاقوں میں شہریوں تک امداد کی رسائی یقینی بنائی جاسکے۔
سلامتی کونسل میں غزہ میں جاری جنگ میں وقفے کی قرارداد کی منظوری کے موقعے پر اقوامِ متحدہ میں مالٹا کی رکن وینیسا فریزئیر کا کہنا تھا کہ سکیورٹی کونسل اراکنی عام شہریوں کی زندگیاں بچانے کیلئے پر عزم ہیں۔
خیال رہے کہ غزہ میں گزشتہ ماہ 7اکتوبر سے جاری جنگ میں خواتین اور بچوں سمیت بڑے پیمانے پر جانی نقصان ہوا ہے۔ چینی سفیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ 40روز میں سلامتی کونسل غیر فعال رہی جس سے ہمیں مایوسی ہوئی ہے۔