نوشہرو فیروز: ضلع نوشہرو فیروز کی انتظامیہ نے مورو میں امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے پیش نظر 30 دن کے لیے دفعہ 144 نافذ کر دی ہے۔
سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق کسی بھی قسم کے عوامی اجتماعات، ریلیوں، مظاہروں اور اسلحے یا کسی بھی قسم کے ہتھیاروں کے ساتھ نقل و حرکت یا نمائش پر مکمل پابندی عائد کر دی گئی ہے۔
یہ فیصلہ ڈپٹی کمشنر ارسلان سلیم اور سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس سانگھڑ ملک کی سفارشات کی روشنی میں کیا گیاجبکہ کمشنر مورو ندیم ابڑو نے موجودہ حالات کو دفعہ 144 کے نفاذ کی بنیادی وجہ قرار دیا۔
منگل کے روز قوم پرست تنظیموں کے مشتعل کارکنوں نے دریائے سندھ پر متنازعہ کینال منصوبے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے سندھ کے وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار کی رہائش گاہ کو آگ لگا دی جبکہ نیشنل ہائی وے پر کھڑے کئی کنٹینرز کو بھی نذرِ آتش کر دیا گیا۔
یہ پرتشدد مظاہرہ مورو، نوشہرو فیروز میں جاری متنازعہ نہری منصوبے کے خلاف منعقد کیا گیا، جس میں پرتشدد جھڑپیں، جلاؤ گھیراؤ اور پولیس سے تصادم دیکھنے میں آیا۔
سندھ کے وزیر داخلہ نے تصدیق کی کہ ان کی مورو میں واقع رہائش گاہ کو آگ لگا دی گئی۔ پولیس کے مطابق مظاہرین نے ہائی وے سیکورٹی آرگنائزیشن کے اہلکاروں سمیت پولیس پر حملہ کیا اور ایک ٹریلر سے کھاد کی بوریاں لوٹ کر موٹر سائیکلوں پر فرار ہو گئے۔
اس بدامنی کے باعث نیشنل ہائی وے بند ہو گئی، جس سے علاقے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔
وزیر داخلہ ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پی نوشہرو فیروز سے واقعے کی مکمل رپورٹ طلب کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ریاستی رٹ کو چیلنج کرنے والے عناصر کے خلاف آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔