کیا زمین کے تمام سمندر منجمد ہونے والے ہیں؟ کس سائنسدان نے کب کیا کہا؟

کالمز

zia
بربرا: پیرس کی شہزادی
"A Karachi Journalist's Heartfelt Plea to the Pakistan Army"
کراچی کے صحافی کی عسکری قیادت سے اپیل
zia-2-1
حریدیم کے ہاتھوں اسرائیل کا خاتمہ قریب!

کرۂ ارض پر تمام تر سمندر کسی دور میں منجمد ہوا کرتے تھے جسے سائنسدان برفانی سمندروں کا دور کہہ کر یاد کرتے ہیں، تاہم تمام تر سمندر ایک بار پھر منجمد ہوں گے، اس پر ماہرین کے مابین اختلاف ہے۔

مختلف ادوار میں مختلف سائنسدانوں نے زمین کے تمام سمندروں کے منجمد ہوجانے کے متعلق مختلف نظریات اور خیالات پیش کیے جن میں سے 5 سائنسدانوں کا ذکر یہاں کرنا ضروری محسوس ہوتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

وزیراعظم کی وکی پیڈیا پر عائد پابندی فوری ہٹانے کی ہدایت

سربین ماہرِ ریاضیات و فلکیات اور جیو فزسٹ ملوٹن ملانکووک نے جو 1879 سے 1958 تک زندہ رہے، یہ نظریہ پیش کیا تھا کہ زمین کا محور ہمارے سیارے تک پہنچنے والی روشنی کی مقدار کو بدل دیتا ہے اور ہوسکتا ہے کہ ہم برفانی دور میں داخل ہوجائیں۔

برفانی دور سے مراد وہ دور ہے جب زمین پر پانی سرے سے موجود ہی نہیں تھا اور تمام تر سمندر برف بنے ہوئے تھے۔ سربین سائنسدان کا مؤقف تھا کہ برفانی دور اس لیے آتے ہیں کیونکہ زمین کا محور تغیرات کا شکار اور یہاں آنے والی سورج کی روشنی متاثر ہوتی ہے۔

امریکی سائنسدان جیمز ہینسن، جو آج بھی زندہ ہیں اور امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے (ناسا) کے تحت ایک انسٹیٹیوٹ کے ڈائریکٹر ہیں، انہوں نے گرین ہاؤس گیسز پر تحیققات کیں جن میں خاص طور پر کاربن ڈائی آکسائیڈ شامل ہے کہ اس کے ماحول پر کیا اثرات ہیں۔

جیمز نے یہ نظریہ پیش کیا کہ زمینی فضا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی مقدار جس طرح بڑھ رہی ہے، اس سے ہمارا سیارہ گرم ہورہا ہے، جس سے برفانی شیٹس اور گلیشیئرز وغیرہ پگھل رہے ہیں۔ تاہم زمین دوبارہ برفانی دور میں داخل ہوگی، اس کے متعلق ان کے نظریات اختلافی محسوس ہوتے ہیں۔

ایک اور امریکی اور سائنسدان مائیکل مین ہیں جو 1965 میں پیدا ہوئے تھے۔ ان کا موضوع ہی ماحولیاتی سائنس ہے۔ انہوں نے ماضی اور مستقبل کے ماحولیاتی نظام پر اچھی خاصی تحقیق کی، تاہم انہوں نے بھی گلیشیئرز کے پگھلنے کا نظریہ بیان کیا۔

سٹیون ہوسٹلر نامی ایک سائنسدان نے بھی سمندروں کی نقل و حمل، گرمی کی ایک جگہ سے دوسری جگہ حرکت اور اس کے ماحول پر اثرات کا گہرائی سے جائزہ لیا اور یہ بیان کیا کہ گلیشیئرز کے پگھلنے سے سمندروں کی سطح بلند ہورہی ہے۔ برفانی دور آئے گا یا نہیں، اس کے متعلق ان کا کوئی باضابطہ نظریہ نہیں ملتا۔

فرانسیسی نژاد امریکی سائنسدان ایریک رگنوٹ 1960 میں پیدا ہوئے اور یونیورسٹی آف کیلیفورنیا میں زمینی نظام پڑھاتے ہیں۔ انہوں نے سمندر کی سطح، نقل و حمل اور سٹیلائٹ ڈیٹا کا تجزیہ کیا اور آئس شیٹس اور گلیشیئرز کا جائزہ لیا۔ ان کا بھی یقین ہے کہ گلیشیئرز پگھلنے سے ماحول پر گہرے اثرات مرتب ہوں گے۔

متعدد سائنسدانوں کا یہ ماننا ہے کہ آئندہ کچھ ہزار یا کچھ لاکھ سالوں کے بعد زمین ایک بار پھر برفانی دور میں داخل ہوجائے گی جس میں تمام تر سمندر منجمد ہوچکے ہوں گے، تاہم بہت سے ماہرینِ ارضیات و ماحولیات اس نظرئیے سے اتفاق نہیں کرتے۔

 

Related Posts