اسلام آباد: سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی ن لیگ کے تاحیات قائد نواز شریف اور صاحبزادی مریم نواز کو ضمانت نہ دینے سے متعلق آڈیو جعلی نکلی جو 2 مختلف تقاریر سے بنائے جانے کا دعویٰ سامنے آیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی (سماء نیوز) نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق چیف جٹس ثاقب نثار نے مختلف اوقات میں 2 مختلف تقریریں کیں جن کے مختلف حصوں کو جوڑ کر جعلی آڈیو بنائی گئی تاکہ عدلیہ کو بدنام کیاجاسکے۔
سپریم کورٹ کے احکامات، حکام نے نسلہ ٹاورکو مسمار کرنا شروع کردیا
پاکستان کا افغانستان کیلئے 5 ارب روپے کے ہنگامی امدادی پیکیج کا اعلان
ثاقب نثار کی مبینہ آڈیو، گیرٹ ڈسکوری کی فرانزک رپورٹ کیلئے کتنی قابل بھروسہ ہے؟
نجی ٹی وی کے نمائندہ سہیل رشید کا کہنا ہے کہ جب میں نے آڈیو سنی تو مجھے اندازہ ہوا کہ آواز تو ثاقب نثار کی ہے لیکن یہ کوئی تقریر ہے جس میں سابق چیف جسٹس نے بہت سے لوگوں سے خطاب کیا۔
نمائندہ نجی ٹی وی نے کہا کہ جب مختلف جملوں کو سنا تو وہ ایک دوسرے سے زیادہ مربوط نہیں لگے۔ میں نے سوچا کہ انہوں نے کتنی جگہوں پر ایسی تقریریں کی ہوں گی تو مختلف بارز کا خیال آیا۔
آڈیو لیک کا بیشتر حصہ سابق چیف جسٹس کی 2 تقاریر سے ٹکڑے کاٹ کر بنایا گیا۔ بالکل جائز ہے۔دوستوں سے کہا، انہوں نے اتفاق کیا۔عدلیہ کی آزادی متاثر ہوگی، یہ جملے 22فروری 2018 کی تقریر سے لیے گئے۔
فروری کی 22 تاریخ کو سابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے اسلام آباد ہائیکورٹ بار سے خطاب کیا تھا جبکہ لیٹ می بی فرینک ہیئر ان فورچونیٹلی۔یہ جملہ صوبائی جوڈیشل کمیشن سے خطاب میں کہا گیا۔
دونوں تقاریر میں نواز شریف کیس کا دور دور تک ذکر نہیں تھا۔ نجی ٹی وی کا کہنا ہے کہ ہم نے فارنسک سرٹیفکیٹ جاری کرنے والی کمپنی سے رابطہ کیا تو نمائندوں نے نو کمنٹ کہہ کر لائن کاٹ دی۔