کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی کراچی میں ایک نوجوان پر حملے کے کیس میں نامزد ملزمان سلمان فاروقی اور اویس ہاشمی کی ضمانت منظور کر لی ہے۔
ڈی ایچ اے کراچی میں پیش آنے والے اس واقعے میں معروف کاروباری شخصیت سلمان فاروقی نے ایک نوجوان موٹر سائیکل سوار پر اس کی بہن کے سامنے حملہ کیا تھا۔ واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد عوامی غصے نے شدت اختیار کی، اور قانونی کارروائی کا مطالبہ زور پکڑ گیا۔
یہ مقدمہ گزری تھانے میں محمد سلیم نامی عینی شاہد کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ملزمان پر قتل کی دھمکیاں دینے، حملہ کرنے اور عوامی سطح پر توہین آمیز سلوک جیسے الزامات عائد کیے گئے۔
جمعرات کے روز عدالت نے دونوں گرفتار ملزمان کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کے بعد ان کی رہائی منظور کر لی۔عدالت نے دونوں ملزمان کوایک لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل نے کہا کہ انہیں ضمانت پر کوئی اعتراض نہیں جبکہ پراسیکیوشن کے وکیل نے بھی عدالت سے ضمانت دینے پر کوئی اعتراض ظاہر نہیں کیا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ساؤتھ نے دونوں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی تھیں۔
پولیس کے مطابق ملزمان پر متاثرہ شخص سدھیر کو دھمکانے، تشدد کا نشانہ بنانے اور ایک خاتون کی تذلیل کرنے کے الزامات ہیں۔
اسی روز عدالت میں پیشی کے دوران متاثرہ نوجوان سدھیر نے بتایا کہ وہ پہلے طلبی سے لاعلم تھا اور صرف اپنے وکیل کی اطلاع پر پیش ہوا۔
عدالت کی جانب سے جب پوچھا گیا کہ کیا وہ کسی دباؤ میں ہے، تو سدھیر نے جواب دیا کہ وہ قانونی کارروائی نہیں کرنا چاہتا۔میں نے ملزمان کو معاف کر دیا ہے، سدھیر نے عدالت کو بتایا اور کہا کہ اسے عدالت کے کسی بھی فیصلے پر کوئی اعتراض نہیں۔