روسی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں خطاب، متعدد سفارت کاروں کا واک آؤٹ

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روسی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں خطاب، متعدد سفارت کاروں کا واک آؤٹ
روسی وزیر خارجہ کا اقوام متحدہ میں خطاب، متعدد سفارت کاروں کا واک آؤٹ

جنیوا:اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں روسی وزیر خارجہ کی تقریر کے دوران وہاں پر موجود 100 سفارت کار اجلاس کا بائیکاٹ کرگئے۔

غیر ملکی میڈیا ذرائع کے مطابق جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف ورچوئل خطاب کے لیے آئے تو 40 ممالک کے سفارت کاروں نے یوکرین پر روسی حملے کی مخالفت کی اور تقریباً 100 سفارت کار احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کرگئے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بائیکاٹ کرنے والوں میں یورپی یونین، امریکا، برطانیہ، جاپان اور دیگر ممالک کے سفارت کار شامل تھے جبکہ روسی وزیر خارجہ کے خطاب کے دوران چند سفارت کار ہی اجلاس میں موجود تھے جن میں شام، چین اور وینزویلا کے سفارتکار شامل تھے۔

خیال رہے کہ انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے واک آؤٹ کی سربراہی کرنے والی یوکرین کی سفیر نے ساتھ دینے پر دیگر ممالک کے سفارت کاروں کا شکریہ ادا کیا۔

یوکرین کی سفیر کا کہنا تھا کہ اپنی آزادی کے لیے لڑنے والے یوکرین کی حمایت کرنے پر سب کے شکر گزار ہیں، تمام سفارت کار چیمبر میں یوکرین سے اظہار یکجہتی کے لیے اس کے پرچم کے گرد جمع ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں:

روس یوکرین تنازع، گوگل نے بھی روس پر پابندی عائد کردی

دوسری جانب روسی وزیر خارجہ نے اپنے خطاب میں یوکرین پر روسی حملوں کا دفاع کیا اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے الزام پر بھی وضاحت دی۔

روس کے وزیر خارجہ نے الزام عائد کیا کہ یورپ روس مخالفت جنون میں یوکرین کو مہلک ہتھیار فراہم کررہا ہے۔

انہوں نے یوکرین پر حملے کو اسپیشل ملٹری آپریشن قرار دیا۔

Related Posts