روس نے تجرباتی بنیاد پر اسلامی بینکاری نظام نافذ کر دیا

مقبول خبریں

کالمز

Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

روس نے تاریخ میں پہلی بار حکومتی سطح پر اسلامی بینکنگ کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔

عرب میڈیا رپورٹس کے مطابق تقریبا ڈھائی کروڑ مسلم آبادی والے ملک روس میں اسلامی فنانشنل انسٹیٹیوٹس تو موجود تھے لیکن پہلی مرتبہ حکومتی سطح پر اسلام بینکاری کا باقاعدہ آغاز ہونے جا رہا ہے۔

4 اگست 2023 کو روس کے صدر ولادمیر پیوٹن نے ملک میں اسلامی بینکاری نظام کو رائج کرنے کی سمری پر دستخط کیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:

نور بخاری نے ماہرہ خان کو اللہ کی طرف لوٹنے کا مشورہ دے دیا

رپورٹس کے مطابق روس میں آج سے اسلامی بینکنگ کا آغاز ہو رہا ہے، پائلٹ پروگرام کے تحت اسلامی بینکاری کا دورانیہ فی الحال دو سال ہو گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ابتدائی طور پر اسلامی بینکنگ کو تاتارستان، باشکورتوستان، چیچنیا اور داغستان میں نافذ کیا جائے گا۔

روس میں قانون سازی کے ذریعے باضابطہ طور پر اسلامک بینکنگ کے آغاز کی توثیق کی گئی ہے۔

اسلامی بینکاری اور روایتی بینکاری میں کیا فرق ہے؟

اسلامی بینکاری اور روایتی بینکاری میں سب سے بنیادی فرق یہ ہے کہ اسلامی بینکاری شریعت میں درج قوانین کے تحت ہوتی ہے جس میں بینک میں جمع کرائی گئی رقم پر سود نہیں دیا جاتا جیسا کہ روایتی بینکاری میں فراہم کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اسلامی بینکاری میں شرح منافع اور شرح نقصان شراکت داری کی بنیاد پر ہوتی ہے جبکہ روایتی بینکاری میں صارف کو ہر صورت سود کی صورت میں منافع فراہم کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اسلامی بینکاری معاشرے کو نقصان پہنچانے والے عوامل جیسے الکوحل، ٹوبیکو اور جوے پر مدد فراہم نہیں کرتی۔

Related Posts