غیر قانونی تجاوزات ختم کرنے سے پہلے آباد کاری کا فریم ورک تیار کیا جائیگا، مرادعلی شاہ

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Chief Minister Sindh talking to media in Karachi

کراچی :وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرنے سے پہلے ہی وارڈ پر دوبارہ آبادکاری اور بحالی کا فریم ورک تیار کیا جائے گا، سندھ حکومت کراچی، حیدرآباد اور سکھر میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے جاری کردہ ویلیوایشن ٹیبل سے موافق بنانے کیلئے ضروری قانون سازی کررہی ہے۔

یہ بات وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ نے کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے اسلام آباد میں ورلڈ بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجے بنہاسن سے گفتگو کے دوران کہی۔ اس آن لائن ملاقات میں صوبائی وزرا سہیل انور سیال، اویس قادر شاہ، ناصر شاہ، چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم، وزیراعلی سندھ کے پرنسپل سیکریٹری ساجد جمال ابڑو اور متعلقہ سیکریٹریز بھی موجود تھے جبکہ ورلڈ بینک کنٹری چیف کی معاونت ملیڈا گڈ، ہما ظفر، لیر ارسادو، سیڈ داہدہ، فرانکوئس اونیمس اور دیگر نے کی۔

پائیدار معیشت کیلئے لچکدار اداروں پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ مالیاتی ذمہ داری سے متعلق قانون سازی کا مسودہ تیار کرنے میں سندھ صوبوں میں اولین رہا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ مالی ذمہ داری میں درمیانی مدت کے مالیاتی فریم ورک(ایم ٹی ایف ایف)اور سال کے دوران وقتاً فوقتاً اس کی اپ ڈیٹ میں اخراجات میں اضافے اور مالی خسارے کی حدود شامل ہیں، مسودہ قانون سازی کیلئے اسمبلی میں پیش کیا گیا ہے جس میں یہ نشاندہی بھی کی گئی کہ ایف بی آر نے کیپٹل گین ٹیکس وصولی کیلئے 3 شہروں کراچی، حیدرآباد اور سکھر کیلئے ویلیوایشن ٹیبل جاری کردیئے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ جولائی 2019 میں ایف بی آر نے 21 پاکستانی شہروں کیلئے ویلیو ایشن ٹیبل جاری کیا تھا، جس میں کیپٹل گین ٹیکس کی وصولی کیلئے سندھ کے تین شہروں کو بھی شامل کیا گیا تھا۔ ان ٹیبلز میں واضح کیا گیا تھا کہ پراپرٹ ٹیکس کس تناسب سے لاگو کیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہاکہ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر اس وقت دو طرح کے ٹیکس (وفاقی اور صوبائی)ادا کئے جاتے ہیں۔ یہ ٹیکس آگے چل کر مزید کیٹیگریز میں تقسیم ہوتے ہیں۔ وفاقی ٹیکس میں کیپٹل گینز ٹیکس(پراپرٹی بیچنے پر لاگو)اور ایڈوانس ٹیکس (پراپرٹی خریدنے پر لاگو)ہوتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صوبائی ٹیکسز میں کیپٹل ویلیو ٹیکس، رجسٹریشن فیس اور اسٹامپ ڈیوٹی (ان تمام کا اطلاق پراپرٹی خریدنے پر ہوتا ہے)شامل ہیں۔

مزید پڑھیں:تجاوزات کی آڑ میں لیز مکانات گرانے پر متاثرین برہم، سپریم کورٹ میں درخواست دائر

یہ ٹیکسز پراپرٹی کی کم سے کم قیمت پر وصول کیا جاتا ہے، جس کا تعین ایف بی آر کی جانب سے کیا گیا ہے۔ ویلیوایشن ریٹس کا اطلاق علاقے اور پراپرٹی کی اقسام پر الگ الگ ہوتا ہے، جیسا کہ رہائشی اوپن پلاٹ، رہاشی تیار پراپرٹی، کمرشل اوپن پلاٹ، کمرشل تیار پراپرٹی، انڈسٹریل اوپن پلاٹ اور انڈسٹریل تیار پراپرٹی، فلیٹس یا اپارٹمنٹس۔ ان سب کی تفصیلات آپ ایف بی آر کی ویب سائٹ سے جان سکتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ایف بی آر کی جانب سے ویلیو ایشن پر نظر ثانی آئی ایم ایف اور ایف اے ٹی ایف کی جانب سے پاکستان کے رئیل اسٹیٹ کاروبار کو لوگوں کے کالے دھن کو سفید بنانے کا نظام قرار دینے کے بعد کی گئی۔

کراچی، حیدر آباد اور سکھر بھی نظر ثانی شدہ ویلیو ایشن ٹیبل کا حصہ ہیں تاہم سندھ اور وفاقی حکومت کے ریٹس بالکل مختلف تھے، جنہیں اب موافق بنایا جارہا ہے۔تجاوزات کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے وزیراعلی سندھ نے کہا کہ غیر قانونی تجاوزات کو ختم کرنے سے پہلے ہی وارڈ پر دوبارہ آبادکاری اور بحالی کا فریم ورک تیار کیا جائے گا۔

اجلاس میں کراچی میں عالمی بینک کے تعاون سے شروع کئے گئے مختلف منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ ان کی پیشرفت کا جائزہ لیا جاسکے اور ان کی مالی اعانت کو ہموار کیا جاسکے۔

Related Posts