خیبر پختونخوا میں خالد خان کے حق میں ریلیاں، غازی کو رِہا کیا جائے۔عوام کا مطالبہ

مقبول خبریں

کالمز

Ceasefire or a Smokescreen? The US-Iran Next Dialogue of Disillusions
جنگ بندی یا دھوکہ؟ امریکا اور ایران کے درمیان فریب پر مبنی اگلا مکالمہ
Israel-Iran War and Supply Chain of World Economy
اسرائیل ایران جنگ اور عالمی معیشت کی سپلائی چین
zia-2-1-3
بارہ روزہ جنگ: ایران اور اسرائیل کے نقصانات کا جائزہ

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

Mohammad Faisal Khalid Khan to appear in court

صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ روز مبینہ گستاخِ رسول کو دورانِ سماعت قتل کرنے والے خالد خان کے حق میں خیبر پختونخوا میں ریلیاں نکالی گئیں جن میں عوام نے مطالبہ کیا ہے کہ خالد خان غازی کو رِہا کیا جائے۔

تفصیلات کے مطابق محمد خالد خان غازی نے گستاخِ رسول شخص کو سماعت کے دوران ہی فائرنگ کرکے قتل کیا جبکہ خالد خان کے مطابق مقتول ملعون قادیانی تھا جو غلام احمد قادیانی کو نبئ برحق کہنے کے ساتھ ساتھ نبئ آخر الزمان ﷺ کی شان میں گستاخی کر رہا تھا۔

محمد خالد غازی نے کہا کہ آئینِ پاکستان اور شریعت میں گستاخِ رسول کی سزا ، سزائے موت ہے۔ ہم کسی بھی صورت ناموسِ رسالت پر آنچ آنے پر چپ نہیں رہ سکتے۔ میں نے جو کیا، اس پر مجھے بالکل افسوس نہیں۔ رسول ﷺ کی حرمت پر میرے ماں باپ اور آل اولاد بھی قربان ہے۔

مذہبی حلقوں نے پشاور میں خالد غازی کے حق میں ریلیاں نکالتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ گستاخ کو قتل کرنے والے کو رِہا کیا جائے، بصورتِ دیگر احتجاج کادائرہ ملک بھر میں پھیلا دیا جائے گا۔ دوسری جانب یورپی این جی اوز کا کہنا ہے کہ مقتول ملعون قادیانی نے توبہ  کر لی تھی، تاہم یہ بات درست نہیں ہے۔

دو سال قبل ہی قادیانی ملعون نے رسول اللہ ﷺ کی شان میں گستاخی کی جس کے خلاف دفعہ 295 سی کے تحت مقدمہ بھی درج کیا گیا تاہم 2 سال سے کیس کا فیصلہ نہ ہوسکا اور ہر پیشی کے موقعے پر مقتول ملعون قادیانی حضور ﷺ کی شان میں مبینہ طور پر گستاخانہ کلمات ادا کرتا تھا جس پر مدعی مقدمہ نے بار بار منع کیا۔

مدعی مقدمہ خالد خان غازی نے بار بار منع کرنے کے باوجود باز نہ آنے پر کمرۂ عدالت میں فائرنگ کرکے ملعون قادیانی کو قتل کردیا جس پر ملک بھر کے وکیلوں نے خالد غازی کا کیس لڑنے کیلئے خدمات پیش کیں جبکہ تمام تر مکاتبِ فکر کے علماء خالد غازی کے حق میں ریلیاں نکالنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

علمائے کرام کا کہنا ہے کہ خالد خان غازی نے وہ کام کر دکھایا جو عدالت 2 سال سے نہیں کر پا رہی تھی۔ محمد خالد خان غازی ہمارا ہیرو ہے جسے عوام نے غازی کا خطاب دیا۔

یہ بھی پڑھیں: توہین رسالتؐ کے مجرم کا قتل، پولیس کا  مقدمہ درج کرنے سے انکار

Related Posts