صوبہ پنجاب کے شہر مظفر گڑھ میں آن ڈیوٹی لیڈی سب انسپکٹر کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی اور تشدد کا نشانہ بنایا گیا، ملزم جائے واردات سے فرار ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق مظفر گڑھ میں پنجاب پولیس کی جینڈر کرائم پولیس آفیسر سے زیادتی ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ لیڈی سب انسپکٹر کیس کی تفتیش کیلئے رکشے میں تھانہ صدر آرہی تھیں۔
مظفر گڑھ پولیس کے بیان کے مطابق کار سوار ملزم نے مبینہ طور پر اسلحے کے زور پر لیڈی پولیس آفیسر کو اغواء کیا۔ جینڈر کرائم آفیسر کو چمن بائی پاس کے قریب باغات میں لے جا کر زیادتی کی گئی۔
پولیس کے بیان کے مطابق ملزم اس دوران لیڈی پولیس آفیسر کو تشدد کا نشانہ بھی بناتا رہا۔ جینڈر کرائم آفیسر پر زیادتی اور تشدد کے بعد ملزم جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا۔
بیان کے مطابق جینڈر کرائم آفیسر کو زخمی حالت میں ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا جن کا میڈیکل کیا جارہا ہے۔ مظفر گڑھ تھانہ سٹی میں اغواء، زیادتی اور تشدد کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
خیال رہے کہ اِس سے قبل ایک اور حوا کی بیٹی جنسی درندگی کا نشانہ بن گئی، راولپنڈی میں تھانہ نیوٹاؤن کے علاقے فیض آباد میں نوکری کا جھانسہ دیکر 17 سالہ لڑکی سے مبینہ زیادتی کی گئی۔
اس حوالے سے 3 روز قبل پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ فیض آباد کے مقامی ہوٹل سے پولیس ایمرجنسی 15 پر17 سالہ لڑکی کی جانب سے مدد کی کال ملنے پر ایس ایچ او نیوٹاؤن انسپکٹر مرزا جاوید اقبال نے ٹیم کے ساتھ بروقت ردِ عمل دیا۔
مزید پڑھیں: نوکری کا جھانسہ دیکر 17سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی، ملزم گرفتار