معروف یوٹیوبر رجب بٹ نے پاکستان چھوڑ دیا ہے اور وی لاگنگ سے وقتی طور پر کنارہ کشی اختیار کرنے کا اعلان کیا ہے۔
رجب بٹ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے ویڈیوز میں مبینہ طور پر اسلامی شخصیات کی توہین کی جس پر لاہور ہائی کورٹ میں ایک درخواست بھی دائر کی جا چکی ہے۔
سوشل میڈیا سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق رجب بٹ نے اپنے موجودہ مقام کی تصدیق تو نہیں کی تاہم حالیہ ٹک ٹاک لائیو سیشن میں انہوں نے دبئی اور پاکستان کے وقت کے فرق کا حوالہ دے کر غیر ملکی موجودگی کی طرف اشارہ دیا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ فی الحال کوئی نیا وی لاگ اپ لوڈ نہیں کریں گے اور یہ فیصلہ اپنی والدہ کی اجازت سے مشروط رکھا ہے۔ ان کے بقول ان کی والدہ موجودہ حالات سے شدید پریشان ہیں اور اسی وجہ سے وہ انہیں خود ایئرپورٹ چھوڑنے آئیں۔
رجب بٹ نے وضاحت کی کہ وہ وی لاگنگ کو ہمیشہ کے لیے نہیں چھوڑ رہے بلکہ صرف اس وقت تک انتظار کریں گے جب تک حالات بہتر نہ ہو جائیں اور والدہ کی اجازت کے بغیر دوبارہ ویڈیوز نہیں بنائیں گے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ انہوں نے وضاحتی ویڈیوز پہلے ہی ریکارڈ کر لی ہیں جنہیں وہ مناسب وقت پر ریلیز کریں گے۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ گزشتہ شب ان کے لاہور میں واقع گھر پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی۔تاہم خوش قسمتی سے گھر میں کوئی موجود نہ تھا۔ واقعے کے وقت رجب بٹ پہلے ہی ملک سے جا چکے تھے۔
یاد رہے کہ رجب بٹ پہلے بھی ایسے تنازعات کے دوران ملک چھوڑ چکے ہیں۔ رواں سال کے آغاز میں ان کے خلاف توہین مذہب کے الزام میں 295 نمبر پر مبنی پرفیوم لانچ کرنے پر بھی مقدمہ درج ہوا تھا کیونکہ یہ پرفیوم پاکستان کے مشہور تعزیراتی قانون کی علامت تصور کیا گیا۔
اپنے حالیہ ٹک ٹاک لائیو میں انہوں نے واضح کیا کہ کچھ لوگ ان پر شہرت حاصل کرنے کے لیے تنقید کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس بات کی تردید کی کہ ان کے وی لاگ کا مقصد کسی کی دل آزاری تھا، اور کہا کہ وہ صرف اللہ کی رضا کے مطابق کام کریں گے۔