صوبائی دارالحکومت لاہور میں ایک خفیہ ڈانس پارٹی کے دوران نشہ آور گولیاں فروخت کرنے کے الزام میں تین پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر لیا گیا۔ یہ کارروائی مستی گیٹ تھانے کی پولیس نے ایک خفیہ اطلاع پر چھاپے کے دوران کی۔
گرفتار اہلکاروں کی شناخت کانسٹیبل محمد ادریس، محسن سجاد اور آصف کے نام سے ہوئی ہے، جو تینوں نواب ٹاؤن تھانے میں تعینات تھے۔
پولیس کے مطابق گرفتار اہلکاروں کے قبضے سے 47 ایکسٹسی گولیاں برآمد ہوئیں۔ ملزمان کے خلاف مستی گیٹ تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
یہ کارروائی ڈی آئی جی لاہور فیصل کامران کی ہدایت پر جاری منشیات کے خلاف خصوصی مہم کے تحت کی گئی، جس کا مقصد شہر میں خفیہ ڈانس پارٹیوں کے دوران منشیات کے استعمال اور فروخت کی روک تھام ہے۔ ڈی آئی جی نے واضح ہدایات دی تھیں کہ چاہے منشیات فروخت کرنے والے پولیس اہلکار ہی کیوں نہ ہوں، کسی کو رعایت نہ دی جائے۔
ایکسٹسی کیا ہے؟
ایکسٹسی، جسے ایم ڈی ایم اے (MDMA) بھی کہا جاتا ہے ایک ایسا نشہ ہے جو انسانی دماغ پر بیک وقت تحریک (stimulant) اور واہمہ (hallucinogen) کے اثرات ڈالتا ہے۔ اسے استعمال کرنے والے افراد میں خوشی، توانائی، جذباتی قربت اور آزاد خیالی کا احساس بڑھ جاتا ہے۔
یہ گولیاں یا پاؤڈر کی صورت میں دستیاب ہوتی ہے جن پر رنگین نشان یا کوڈ نیم ہوتے ہیں جیسے ایڈم، ڈسکو بسکٹ، ہگ ڈرگ، مولی وغیرہ۔ اسے عموماً نگلا جاتا ہے کچھ لوگ اسے سونگھتے یا جلاتے بھی ہیں۔
زیادہ مقدار میں استعمال سے جسم میں شدید گرمی، جگر و گردوں کی ناکامی، دماغی سوجن یا یہاں تک کہ موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔ قلیل مدت میں بار بار استعمال سے یہ نشہ جسم میں دیر تک موجود رہتا ہے، جو انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔