جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی رہنما، ضلع کیماڑی کراچی کے امیر قاری محمد عثمان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کراچی کی حلقہ بندیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے نئی مردم شماری کی روشنی میں ازسر نو حلقہ بندیاں کرے۔
گزشتہ سال حکمران جماعت کی جانب سے کراچی کے حلقوں میں اکھاڑ پچھاڑ کا نوٹس لیکر ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کراچی کسی ایک جماعت کا نہیں، تمام اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیکر نئی حلقہ بندیاں کی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں:
جامعہ الرشید کے شعبہ اسپیشل کورسز میں تقسیم اسناد کی تقریب
وہ اپنے دفتر میں ملاقات کیلئے آئے ہوئے وفود سے گفتگو کررہے تھے۔ قاری محمد عثمان نے کہا کہ سابقہ حکومت نے کراچی بھر خصوصا ضلع کیماڑی پر ایک مخصوص جماعت کا کنٹرول حاصل کرنے کیلئے یوسیز، پی ایسز اور قومی اسمبلی کے حلقوں کا 2015 کے بلدیاتی اور 2018 کے عام انتخابات کے بعد حلیہ ہی بگاڑ دیا ہے۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے مطالبہ کیا کہ الیکشن کمیشن کی آزاد اور آئینی حیثیت کو مجروح کرنے والے سابقہ حکومت کے ذمہ داران اور صوبائی الیکشن کمیشن کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کر کے الیکشن کمیشن کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کے جرم میں عبرتناک سزا دی جائے تاکہ آئندہ کوئی حکومت اور الیکشن کمیشن کا عملہ ایسی جرأت نہ کرسکے۔
قاری محمد عثمان نے ضلع کیماڑی کے تمام اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں پر زور دیا ہے کہ وہ متحد ہو کر ضلع کیماڑی کے تمام حلقوں میں ہونے والی زیادتی پر آواز اٹھائیں اور نئی مردم شماری کی روشنی میں ہونے والی حلقہ بندیوں پر نظر رکھیں تاکہ 2018 کے انتخابات کے بعد پیپلزپارٹی کی صوبائی حکومت نے حلقوں کا جو بیڑا غرق کیا ہے اسکا ازالہ کرایا جاسکے۔