راولپنڈی: پاکستان تحریکِ انصاف کے سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت منظوری کے بعد اڈیالہ جیل سے انہیں رہائی دے دی گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت کے اسپیشل جج نے گزشتہ روز سینیٹر اعظم سواتی کی ضمانت 10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کی جبکہ ضمانت کا تحریری فیصلہ بھی جاری کردیا گیا۔
اعظم سواتی کے مزید ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل
مقامی عدالت نے اعظم سواتی کی ضمانت کے حوالے سے جاری کردہ تحریری فیصلے میں کہا کہ بغاوت پر اکسانے کی دفعات کے تحت کیس مزید تحقیقات کا متقاضی ہے۔ مقدمے میں شواہد ریکارڈ کرائے جائیں۔
عدالت کا تحریری فیصلے میں مزید کہنا تھا کہ شواہد ریکارڈ کرنے کے بعد ثابت ہوسکے گا کہ سینیٹر اعظم سواتی کی جانب سے کیے گئے متنازعہ ٹویٹس کے پیچھے کیا ارادہ اور مقاصد تھے۔
خیال رہے کہ اس سے قبل عدالت نے اداروں کے خلاف متنازع ٹوئٹ کرنے پر گرفتار پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اعظم خان سواتی کے جسمانی ریمانڈ میں مزید ایک روز کی توسیع کی استدعا مسترد کرتے ہوئے انہیں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا تھا۔
وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے 5 روز قبل سینیٹر اعظم سواتی کو ایک روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ کے سینئر سول جج محمد شبیر کی عدالت میں پیش کیا۔
اس موقع پر اعظم سواتی کے وکیل ڈاکٹر بابر اعوان کے علاوہ سینیٹر وسیم شہزاد، فیصل جاوید، عمر ایوب، محسن عزیز، اعجاز چوہدری، دوست محمد اور سندھ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ بھی سینئر سول جج کی عدالت میں پیش ہوئے۔