بلے کے نشان پر فیصلے کی استدعا، پی ٹی آئی کی درخواست الیکشن کمیشن میں جمع

مقبول خبریں

کالمز

zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!
zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

اسلام آباد: پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں بلے کے انتخابی نشان پر 30 اگست کا تحریری فیصلہ جاری کرنے کی درخواست جمع کرادی ہے۔

تفصیلات کے مطابق تحریکِ انصاف کی جانب سے الیکشن کمیشن میں درخواست سینیٹر اور پی ٹی آئی رہنما بیرسٹر علی ظفر نے جمع کروائی جس میں استدعا کی گئی کہ الیکشن کمیشن 30 اگست کا تفصیلی و تحریری فیصلہ جاری کرے۔

ایک شخص کی واپسی کیلئے ملک میں جمہوریت اور الیکشن کو روکا گیا۔بلاول

بیرسٹر علی ظفر کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی انتخابی نشان کے اجراء کے معاملے پرفیصلہ جاری کرنا ہوگا۔ پارٹی الیکشن کو بنیاد بناتے ہوئے بلے کے انتخابی نشان کے اجراء سے انکار کا نوٹس جاری کیا گیا۔

درخواست گزار بیرسٹر علی ظفر کا دائر درخواست میں کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کی بنیاد پر الیکشن کمیشن کا نوٹس سنگین غلطی تھی۔پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن تحریکِ انصاف کے آئین کے مطابق ہوئے تھے۔ 

سینیٹر علی ظفر کا کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی الیکشن کے بعد تحریکِ انصاف کو بلے کے انتخابی نشان سے محروم کرنےکا کوئی جواز نہیں، الیکشن کمیشن نے جمع شدہ دستاویز میں چند نقائص کی نشاندہی کی جنہیں ہم دور کرچکے ہیں۔

درخواست میں یہ مؤقف اختیار کیا گیا کہ 30 اگست کے فیصلے کو 41 دن گزر جانے کے باوجود ہمیں تفصیلی فیصلہ فراہم نہیں کیا گیا جبکہ یہ  دستور سمیت بنیادی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ہمیں تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے۔

Related Posts