پی ٹی آئی اور کالعدم ٹی ایل پی میں اتحاد، سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی تیاریاں

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

PTI and banned TLP ready for seat adjustment

لاہور: پاکستان تحریک انصاف اور کالعدم تحریک لبیک کے درمیان اختلافات ختم ہونے کے بعد اتحاد بنانے کی تیاریاں شروع کردی گئیں، دونوں جماعتوں کی سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا امکان پیدا ہوگیا۔

پنجاب حکومت کی جانب سے کالعدم ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بعد دونوں پارٹیوں کے درمیان تعلقات میں بہتری آگئی۔

دونوں جماعتوں کے درمیان آئندہ انتخابات سے قبل سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء سینیٹراعجاز چوہدری کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے امیر سعد رضوی کی رہائی کے بعد ان سے ملاقات کرونگا۔

سینیٹر اعجاز چوہدری کا کہنا تھاکہ سعدرضوی کی رہائی پرگلدستہ لےکر ملاقات کیلئے جاؤں گااورکالعدم تحریک لبیک سے سیاسی معاملات پرگفتگو جلد شروع کریں گے۔

تحریک انصاف کے رہنماء اعجاز چوہدری کا کہنا تھاکہ کالعدم تحریک لبیک کے ساتھ حکومتی معاہدہ خوش آئند ہے اور پرامید ہوں کہ معاہدہ جلدی پایہ تکمیل پر پہنچے گا۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان  کے 800 سے زائد کارکنوں کو جیلوں سے رہا کر دیا گیاہے، تقریباً دو ہفتوں سے جاری احتجاج اور جھڑپوں کو ختم کرنے کے لیے کالعدم تنظیم کے ساتھ معاہدے تک پہنچنے کے چند دن بعدیہ عمل آج شروع ہوا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے وزراء کو ٹی ایل پی سے متعلق بیانات دینے سے روک دیا

حکومت نے گزشتہ اتوار کو کالعدم تنظیم کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت تنظیم کے ایسے کارکنوں کو رہا کیا جانا تھا،جن پر کوئی باقاعدہ مجرمانہ الزامات نہیں ہیں۔ عام معافی پارٹی کے سرکردہ رہنما سعد رضوی کو بھی دی جائے گی۔

فرانسیسی سفیر کی ملک بدری 
ایک روز قبل مفتی منیب الرحمان نے دعویٰ کیا تھا کہ کالعدم تحریک لبیک پاکستان نے کبھی فرانسیسی سفیر کی بے دخلی اور سفارت خانہ بند کرنے کا مطالبہ نہیں کیا۔کراچی میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے، مذہبی عالم نے کہاتھا کہ، ”ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کے بارے میں ٹیلی ویژن پر جھوٹ بولا گیا کہ انہوں نے فرانسیسی سفیر کو نکالنے اور یورپی یونین سے تعلقات توڑنے کا مطالبہ کیا تھا۔

یہ ایک کھلا جھوٹ تھا۔”انہوں نے پوچھا، ”جب سرکاری اہلکار کھلے عام جھوٹ بولیں تو اعتماد کیسے قائم کیا جا سکتا ہے؟” انہوں نے مزید کہا کہ مذاکرات میں حصہ لینے والوں کا ذاتی ایجنڈا نہیں تھا۔

حالیہ احتجاج
کالعدم تحریک لبیک نے 12 ربیع الاول کو دوبارہ احتجاج کا آغاز کیا اور 12 روز تک مختلف شہروں میں دھرنے دیئے گئے جبکہ پرتشدد واقعات میں متعدد افراد ہلاک اور زخمی بھی ہوئے تاہم گزشتہ روز حکومت اور کالعدم تنظیم کے درمیان معاہدے کے بعد معاملہ طے پاگیا ہے اور کالعدم تنظیم نے دوبارہ پرتشدد مظاہرے اور دھرنے نہ کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے جبکہ سابق سربراہ رویت ہلال کمیٹی مفتی منیب الرحمان اس بار ضامن کے طور پر سامنے آئے ہیں۔

معاہدے کے نکات
حکومت کالعدم تحریک لبیک کے گرفتار کارکنوں کو رہا کرے گی تاہم دہشت گردی اورسنگین مقدمات میں ملوث سعد رضوی اوردیگر کارکنان کو عدالت سے ریلیف لینا ہوگا۔دھرنے کے شرکا کے خلاف حکومت کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کرے گی۔

حکومت سے معاہدے کے بعد وزیر آباد میں موجود کالعدم ٹی ایل پی کے مظاہرین نے سامان باندھ لیا جبکہ لانگ مارچ کے پیش نظر بند کی جانے والی تمام سڑکوں سے کنٹینر ہٹا دئیے گئے ہیں ۔

Related Posts