صدرعارف علوی 15ویں ای سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے ترکمانستان کا دورہ کرینگے

مقبول خبریں

کالمز

zia
امریکا کا یومِ قیامت طیارہ حرکت میں آگیا۔ دنیا پر خوف طاری
Firestorm in the Middle East: Global Stakes on Exploding Frontlines
مشرق وسطیٰ میں آگ و خون کا کھیل: عالمی امن کیلئے خطرہ
zia-2
آٹا 5560 روپے کا ایک کلو!

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر مملکت نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیر اعظم کی سمری واپس بھیج دی
صدر مملکت نے گورنر پنجاب کو ہٹانے کی وزیر اعظم کی سمری واپس بھیج دی

اسلام آباد:صدر ڈاکٹر عارف علوی اقتصادی تعاون تنظیم کے اشک آباد میں منعقدہ 15ویں اجلاس میں شرکت کے لئے 28 نومبر2021 کو ترکمانستان کا سرکاری دورہ کریں گے۔

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ای سی او علاقائی معاشی تجارت اور ترقی کی تنظیم ہے جو 1985 میں قائم ہوئی تھی۔ پاکستان، ایران اور تْرکی اس کے بانی ارکان ہیں یہ تینوں ممالک قبل ازیں آر سی ڈی (علاقائی تعاون برائے ترقی) کے رْکن تھے جو 1964 میں قائم ہوئی تھی۔

1992 میں ای سی او کو وسعت دیتے ہوئے اس میں آزربائیجان، ترکمانستان، ازبکستان، تاجکستان، کرغستان اور قزاخستان کو بھی شامل کرلیاگیاتھا۔ دریں اثناء افغانستان بھی اس کا رْکن بن گیا۔ ای سی او خطہ کی ہمسائیگی میں چین، یورپ، روس اور خلیجی ریاستیں واقع ہیں۔

یہ دنیا کی 6.3 فیصد آبادی پر مشتمل ہے اور دنیا کی تجارت میں اس کا 2 فیصد سے زائد حصہ ہے جو عالمی جی ڈی پی کا قریبا 3 فیصد ہے،یہ خط فوسل فیول (زیرزمین ایندھن) اور معدنی وسائل سے مالا مال ہے خطے کے مابین تجارت 8 فیصد ہے جس میں یورپ، چین اور امریکہ تجارتی شراکت دار ہیں۔

2017 میں پاکستان نے تیرھویںای سی او سربراہی اجلاس کے اسلام آباد میں انعقاد کی میزبانی کی تھی جبکہ ای سی او کا چودھواں اجلاس ورچوئل طریقے سے منعقد ہوا تھا جس کی میزبانی ترکی نے کی تھی۔

مزید پڑھیں:عالمی برادری افغانستان کو تنہا چھوڑنے کی غلطی نہ کرے، شاہ محمود قریشی

پندھوریں ای سی او سربراہی اجلاس کی سربراہی ترکمانستان کے صدر گْربان گلی بردی محمدوف کریں گے۔ سربراہی اجلاس کا موضوع ’’مستقبل میں مل کر داخل ہونا‘‘ رکھاگیا ہے۔

سربراہی اجلاس تنظیم کی سرگرمیوں کا جائزہ لینے کے علاوہ ’’اشک آباد اتفاق رائے برائے اقدام‘‘ کی دستاویزکی منظوری دے گا۔ ای سی او پروگرامز اور سرگرمیوں کے جائزے کے علاوہ سربراہی اجلاس ای سی او وژن برائے 2025 کا وسط مدتی جائزہ بھی لے گا۔

2017 میں پاکستان میں منعقدہ تیرھویں سربراہی اجلاس میں وژن 2025 کی منظوری دی گئی تھی جوتنظیم کے مستقبل اوراس کی بحالی کے لئے مجموعی لائحہ عمل کی حیثیت رکھتا ہے جبکہ تجارت، خطے کو جوڑنے، توانائی، سیاحت، معاشی ترقی، سماجی بہبود اور ماحولیات کے شعبوں میں تعاون کے لئے رہنما اصول فراہم کرتا ہے۔

صدر مملکت سربراہی اجلاس کے تمام شرکاء کے سیشن سے خطاب کریں گے۔ ای سی او سربراہی اجلاس کے موقع پر صدرمملکت شریک دیگر رہنمائوں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

Related Posts