صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل پر دستخط کردیئے

مقبول خبریں

کالمز

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل پر دستخط کردیئے
صدر مملکت نے انتخابی اصلاحات بل پر دستخط کردیئے

اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں (ای وی ایم) کے استعمال اور سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے لیے انتخابی اصلاحات (ترمیمی) بل کی منظوری دے دی۔

صدر مملکت نے اس قانون پر ایک تقریب کے ودران دستخط کیے،جس میں کابینہ کے وزراء اور صحافیوں اور میڈیا کے ماہرین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے اس بل میں ای وی ایم کے ذریعے اگلے عام انتخابات کے انعقاد کے ساتھ ساتھ سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کا بھی دیا گیا ہے۔

اس موقع پر، صدر مملکت نے اپوزیشن کو کہا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین (EVM) سے نہ گھبرائیں اور امید ظاہر کی کہ اس سے دھاندلی کے خاتمے میں منصفانہ انتخابات کے انعقاد میں مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اس پر بھروسہ کرنا پڑے گا، اس میں کوئی مشکل نہیں ہے،یہ بہت آسان ہے۔ ملک نئی چیزوں کو اپنا کر ترقی حاصل کرتا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ای وی ایم ایک منصفانہ انتخابات کے انعقاد کو یقینی بنائے گی۔

اسے ایک ”عظیم قدم” قرار دیتے ہوئے صدر مملکت نے کہا کہ قانون سازی وزیر اعظم عمران خان کی مستقل مزاجی اور شدید مزاحمت کے باوجود کابینہ کے ارکان کی محنت کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے بیلٹ پیپر پریس پر چھاپنے کے بجائے موقع پر ہی ووٹ پرنٹ کرنے میں مدد ملے گی۔

صدر مملکت نے مزید کہا کہ مشین سے اضافی بیلٹ پیپرز کی چھپائی کی مشق کو دور کرنے میں مدد کرے گی جو بعد میں فروخت ہو جاتے تھے، پریذائیڈنگ افسران کے اغوا اور گنتی کے عمل میں الجھن کو دور کیا جاسکے گا۔

انہوں نے کہا کہ ای وی ایم میں ووٹر بیلٹ پیپر پر مہر لگانے کے بجائے اسکرین کو چھو کر اپنا ووٹ ڈالے گا۔ انہوں نے سوال کیا کہ عمل ایک ہی ہے، پھر اس سے انکار کیوں کیا جارہا ہے؟

بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لیے آئی ووٹنگ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدر نے تارکین وطن کو ووٹ کا حق دلانے کے لیے اپنی اور پی ٹی آئی کی قانونی اور سیاسی جدوجہد کا ذکر کیا۔

قبل ازیں وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قانون سازی ایک تاریخی کامیابی ہے جیسا کہ ماضی میں انتخابات کے منصفانہ ہونے کے تنازعات نے پارلیمنٹ میں محاذ آرائی کے علاوہ سیاسی اور معاشی عدم استحکام کو جنم دیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی طرف سے 90 دن کی ڈیڈ لائن کے بعد، وزارت کو نسٹ کے ذریعے تیار کردہ ای وی ایم کا پروٹو ٹائپ ملا اور اس کے ساتھ یونیورسٹیوں، چیمبرز اور میڈیا کے سامنے متعدد فورمز پر تجربہ کیا۔

مزید پڑھیں: ای وی ایم سےانتخابات مہنگےنہیں ہونگے،معمولی اخراجات آئیں گے،فوادچوہدری

انہوں نے کہا کہ ای وی ایم پر قانون سازی ایک جرات مندانہ فیصلہ ہے اور کوئی مزاحمت وزیر اعظم کے اعتماد کو ختم نہیں کر سکتی،کیونکہ پی ٹی آئی نے ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے انتخابات کے انعقاد کے لیے ایک نظام قائم کرنے کا عزم کیا ہے۔

Related Posts