اتر پردیش میں جمعہ کی چھٹی ختم کرنے کی تیاریاں، اسلامی مدارس کو پریشانی کا سامنا

مقبول خبریں

کالمز

zia
برسوں ایران میں رہنے والی اسرائیلی جاسوس خاتون کی کہانی
Philippines, Pakistan, National Day, Dr. Emmanuel Fernandez, bilateral ties, diplomacy, climate change, development, peace, trade, education, cultural exchange, sustainable future, regional cooperation, Mabuhay, Filipino community, Islamabad celebration, soft power, South-South partnerships, innovation, resilience, post-colonial nations, mutual respect, global south
مشترکہ جدوجہد اور روشن مستقبل کی ایک خوبصورت تقریب
Munir-Ahmed-OPED-768x768-1-750x750
روسی کے قومی دن کی خوبصورت تقریب

موسم

قیمتیں

ٹرانسپورٹ

 اتر پردیش کے سرکاری مدرسہ بورڈ نے دینی مدارس میں جمعہ کے بجائے اتوار کو چھٹی کرنے کی قرارداد پیش کی ہے۔

اس بارے میں حتمی فیصلہ جنوری میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں کیا جائے گا۔ اتر پردیش مدرسہ تعلیمی بورڈ کے چیئرمین ڈاکٹر افتخار احمد جاوید نے بدھ کے روز میڈیا کو بتایا کہ ’اتر پردیش غیر سرکاری عربی اور فارسی تسلیم انتظامیہ اور سروس ریگولیشن-2016‘ میں ضروری ترامیم اور تبدیلیوں کے سلسلے میں منگل کو ایک اجلاس منعقد کیا گیا تھا۔ جس میں بورڈ ممبران اور بڑی تعداد میں مدارس کے نمائندوں نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں:

خواتین کی تعلیم، جامعہ ازہر نے طالبان حکومت کے اقدامات کو شریعت کے منافی قرار دیدیا

جاوید کے مطابق اجلاس میں مدارس میں ہفتہ وار تعطیل جمعہ کے بجائے اتوار کو کرنے کی قرارداد پیش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ایسا مطالبہ کافی عرصے سے مدارس سے وابستہ لوگوں کی جانب سے بھی کیا جا رہا تھا۔ تاہم کئی مدارس کے نمائندوں نے اجلاس میں اس قرارداد کی مخالفت بھی کی۔ جاوید نے کہا، ’’قرارداد پر بات ہوئی ہے۔ تاہم ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس بارے میں حتمی فیصلہ جنوری میں ہونے والی بورڈ میٹنگ میں کیا جائے گا۔‘‘

واضح رہے کہ نہ صرف اتر پردیش میں بلکہ ملک بھر کے تمام مدارس میں ہفتہ وار تعطیل جمعہ کے روز ہوتی ہے۔ جمعہ کی تعطیل ختم کرنے کی خبر پر مسلمانوں میں تشویش پائی جا رہی ہے۔

اس حوالہ سے ٹیچرز ایسوسی ایشن مدارس عربیہ اتر پردیش کے جنرل سکریٹری دیوان صاحب زماں نے کہا، ’’نماز جمعہ کے لیے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں، اسی لیے مدارس میں ہمیشہ جمعہ کو ہی چھٹی دی جاتی ہے۔ اگر اس نظام کو تبدیل کیا گیا تو اس کا غلط پیغام جائے گا۔‘‘

انہوں نے بتایا کہ منگل کو منعقدہ مدرسہ بورڈ کی میٹنگ میں صرف چند لوگوں نے جمعہ کے بجائے اتوار کو ہفتہ وار تعطیل کا اہتمام کرنے کی وکالت کی اور باقی سب نے اس کی مخالفت کی ہے۔

Related Posts