لاہور: پاکستان مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) کے صدر شہباز شریف نے ہفتے کے روز زور دے کر کہا کہ پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے وزیر اعظم عمران خان کی زیر قیادت حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی تیاریاں جاری ہیں۔
بلوچستان نیشنل پارٹی، مینگل (بی این پی-ایم) کے صدر سردار اختر مینگل کے ہمراہ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، مسلم لیگ (ن) کے رہنما نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد کے لیے ”تیاریاں جاری ہیں ” اور وہ اس بارے میں کوئی حتمی تاریخ نہیں بتا سکتے کہ یہ کب پیش کی جائے گی۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ تمام اپوزیشن جماعتیں شامل ہیں اور اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، تیاریاں مکمل ہوتے ہی سب سے پہلے میڈیا کو الرٹ کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست میں دینے اور لینے کا عمل تھا اور عدم اعتماد کے اقدام کی کامیابی کے بعد کی تفصیلات ابھی بھی تیار کی جا رہی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما ء نے کہا کہ یہ اقدام ان لوگوں کی خواہشات کے مطابق ہے جو موجودہ حکومت سے نجات کے لیے دعا کر رہے تھے اور وہ اس کے لیے پہلے ہی ’سگنل‘ دے چکے ہیں۔
بی این پی کے صدر اختر مینگل نے کہا کہ ”عدم اعتماد کے اقدام کا ہوم ورک کافی حد تک مکمل ہے۔” مینگل نے خبردار کیا کہ بلوچستان کے مسائل ماضی کو نظر انداز کرنے کی وجہ سے ہیں اور لوگوں میں ”مایوسی اور نفرت” بڑھ رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک میں ہونے والی ناانصافیوں نے اسے بکھیر کر رکھ دیا ہے۔ مینگل نے وضاحت کی کہ ناانصافی شکایتوں میں بدل جاتی ہے، پھر نفرت میں بدل جاتی ہے جو بغاوت میں بدل جاتی ہے۔
بی این پی ایم کے صدر نے کہا کہ اگلی حکومت کو صوبے کے مسائل سیاسی طریقے سے حل کرنا ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان کا مسئلہ پہلے دن سے سیاسی تھا اور اسے سیاستدانوں کے ذریعے ہی حل کرنا بہتر ہوگا۔
مینگل نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی تنازعات بات چیت سے حل ہوتے ہیں اور بلوچستان کے جائز مطالبات پورے ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کا سب سے اہم مسئلہ لاپتہ افراد کا ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قصورواروں کو عدالتوں میں پیش کیا جائے اور بے گناہوں کو رہا کیا جائے۔
مزید پڑھیں: پیپلز پارٹی وزارت عظمیٰ کے لیے ن لیگ کے امیدوار کی حمایت کے لیے تیار ہے، بلاول بھٹو